ممبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) بالی ووڈ فلم انڈسٹری کے سلطان ہر وقت میڈیا کی زینت بنے رہتے ہیں، لیکن اس مرتبہ ان کے ایک بیان کی وجہ سے انھیں سخت کوفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر ان کے بیان پر سخت غم وغصے کا اظہار کیا گیا ہے۔ ہوا یوں کہ ایک بھارتی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے سلمان خان نے کہا تھا کہ فلم سلطان کی شوٹنگ کے دوران انھیں گھنٹوں ورزش کرنا پڑتی تھی، جو میرے لئے کافی مشکل تھا۔ سلمان نے کہا کہ شوٹنگ ختم ہونے کے بعد جب میں رنگ سے باہر آتا تھا تو نہ ٹھیک سے چل پاتا تھا اور نہ کچھ کھا سکتا تھا۔ میں اس وقت خود کو ایک ریپڈ ویمن کی طرح محسوس کرتا تھا۔ تاہم سلمان نے اسی موقع پر اپنا یہ جملہ واپس لے لیا اور کہا کہ اسے نظر انداز کیجئے، مجھے ایسا نہیں کہنا چاہیے تھا۔سلمان کے اس بیان پر ٹوئٹر پر لوگوں نے جم کر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ سلمان خان شوٹنگ کے دوران کی گئی ایکسرسائز کا موازنہ کسی ریپ متاثرہ خاتون سے کیسے کر سکتے ہیں۔ انہیں کیا معلوم ہے ریپ متاثرہ خاتون پر کیا گزرتی ہے۔ خواتین کمیشن نے سلمان خان کو خط لکھ کر وضاحت طلب کی ہے۔ کمیشن کی صدر للتا کمار منگلم نے کہا کہ سلمان خان کو خط لکھ کر پوجھا گیا ہے کہ انہوں نے ایسا بیان کیوں دیا۔ کمیشن اگر سلمان کے بیان سے مطمئن نہیں ہوا تو ان کو سمن جاری کرکے طلب بھی کیا جا سکتا ہے۔ اسی پر سلمان خان کے والد سلیم خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر عوام سے معافی مانگی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سلمان خان نے عورت کے بارے میں جو الفاظ استعمال کئے ہیں وہ بلاشبہ غلط ہیں، لیکن اس کا ارادہ غلط نہیں تھا۔