نئی دہلی(نیوز ڈیسک) بالی ووڈ میں قدم رکھنے والی اداکارہ سنی لیون اپنے کیریئر کے آغاز سے ہی بھارت میں تنقید کا نشانہ بن رہی ہیں۔
کبھی ان کی فلموں میں قابل اعتراض مناظر پر تنقید کی جاتی ہے تو کبھی اداکارہ کے ماضی پر، اوراب وہ ضبط ولادت کی مصنوعات کی تشہیر کرنے والے ایک اشتہارمیں کام کرنے کی وجہ سے طعن و تشنع کا شکار ہو رہی ہیں۔گزشتہ روز بھارت کی کمیونسٹ پارٹی کے سینئر رہنماء اتل انجان سنی لیون کے اشتہار کی وجہ سے اداکارہ پر برس پڑے۔
بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر غازی پور میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اتل انجان کا کہنا تھا کہ سنی لیون کے اس اشتہار سے ملک میں خواتین کے خلاف جنسی زیادتیوں کے واقعات میں اضافہ ہو گا۔ اتل انجان کا کہنا تھا کہ سنی لیون فحش فلموں کی اداکارہ تھی اور اب آسٹریلیا سے بھارت چلی آئی ہے اور بالی ووڈ کی ہیروئن بن گئی ہے۔
اس نے اشتہار میں ایسا قابل اعتراض کام کیا ہے کہ کوئی بھی شخص اسے نہیں دیکھ سکتا لیکن حد تو یہ ہے کہ ٹی وی چینلز سارا دن اداکارہ کا وہ اشتہار دکھاتے ہیں۔“ انہوں نے کہا کہ یہ اشتہار انتہائی بیہودہ ہے اور میں اپنے نوجوان دوستوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ یہ اشتہار ملک سے احساس کے جذبے کو ختم کردے گا۔ ریڈیو اور ٹی وی پر مردانہ استعمال کی مخصوص اشیائ کی اس قدر برے اور نازیبا انداز میں تشہیر کرنے سے ملک میں ریپ کے واقعات بڑھیں گے۔
سنی لیون بھارتی لڑکیوں کیساتھ کیا کرر رہی ہے؟
4
ستمبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں