استانا (نیوز ڈیسک) قازقستان کی فوجی خواتین کے مقابلہ حسن میں شامل فوجی حسیناﺅں کے حسن نے منصفین کو چکرا کر رکھ دیا اور جب وہ حسین ترین فوجی خاتون کا انتخاب کرنے میں ناکام ہوگئے تو فائنل راﺅنڈ میں پہنچنے والی تمام حسیناﺅں کو فاتح قرار دے دیا۔قازقستان کا شمار مسلمان ملکوں میں ہوتا ہے لیکن اس کی وزارت دفاع نے کچھ عرصہ قبل اپنی فوج میں شامل خواتین کے مقابلہ حسن کا اعلان کیا جس کے لئے لاکھوں افراد نے آن لائن ووٹنگ کی اور اب نتائج کا اعلان کردیا گیا ہے۔ حسین ترین فوجی خاتون کے انتخاب کے لئے اڑھائی لاکھ سے زیادہ ووٹ ڈالے گئے۔ فوجی ملکہ حسن کا انتخاب عوام کے ووٹوں اور منصفین کی رائے کی بنا پر کیا جانا تھا۔ عوام کی طرف سے سلطنت گابدولا شیوا کو 17307 ووٹ، بوگاٹوز مسائیوا کو 16926ووٹ جبکہ امان زولووا کو 14613ووٹ ملے۔ جب منصفین فائنل راﺅنڈ میں اپنی رائے دینے کے لئے جمع ہوئے تو ان کا کہنا تھا کہ فائنل راﺅنڈ میں پہنچنے والی تمام 12خواتین ایک سے بڑھ کر ایک حسین ہیں لہٰذا وہ کسی ایک کو نمبر ون قرار نہیں دے سکتے۔ کچھ غوروخوض کے بعد تمام 12 خواتین کو فاتح قرار دے دیا گیا۔ فوجی حسینائیں نتیجے کے اعلان کے بعد اپنی پیشہ وارانہ ڈیوٹیوں پر واپس جاچکی ہیں البتہ خصوصی کیلنڈر کے فوٹوشوٹ کے لئے انہیں ایک دفع دوبارہ چھٹی دی جائے گی۔وزارت دفاع کے مطابق فوجی خواتین کے مقابلہ حسن کا مقصد نوجوانوں کو افواج میں بھرتی کی طرف مائل کرنا ہے، البتہ اکثر نوجوانوں کا کہنا ہے کہ مقابلے میں شامل خواتین اگرچہ بہت دلکش ہیں لیکن وہ ان کی وجہ سے فوج میں جانے کا ارادہ نہیں رکھتے۔