نئی دہلی (این این آئی)بھارت نے ایک مرتبہ پھر چاند کی سطح پر خلائی مشن اتارنے کا ارادہ کیا ہے۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت کے خلائی ادارے اِسرو کی تاریخ میں چندریان دوئم اب تک کا سب سے بڑا خلائی مشن تھا۔ اس کی ناکامی بھارتی خلائی ادارے کے لیے ایک بڑا دھچکا تھی،
اب انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن کی جانب سے ایک مرتبہ پھر چندریان تھری نامی خلائی مشن کو چاند کی سطح پر اتارنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ خلائی تنظیم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم اس سال اس خلائی مشن کو لانچ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاہم یہ پروگرام اگلے سال تک طول اختیار کر سکتا ہے۔ خلائی ایجنسی کا کہناتھا کہ چندریان تھری پر کام جاری ہے تاکہ اسے چاند کی سطح پر کامیابی سے اتارا جا سکے۔ سینتالیس دنوں کے سفر کے بعد جب چندریان دوئم کا وکرم لینڈرچاند کی سطح سے تقریبا دو کلومیٹر کے فاصلے پر تھا، تب اس سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔ اس وقت بھارتی خلائی ادارے اسرو کے سربراہ کے سیوان نے کہا تھا کہ تصویروں سے پتہ چلتا ہے کہ چاند کی سطح پر وکرم لینڈر کی ہارڈ لینڈنگ ہوئی تھی۔بھارت روس، امریکا اور چین کے بعد چاند پر اپنا خلائی مشن بھجوانے والا چوتھا ملک بننے کی خواہش رکھتا ہے۔ بھارت اپنے آپ کو اسپیس پروگرام پر کم اخراجات کرنے والا ملک قرار دیتا ہے۔ خلائی پروگرام کے چیئرمین کے سیوان نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ اس نئے خلائی مشن کے لیے پینتیس ملین ڈالر خرچہ آئے گا، جس میں سے زیادہ تر پیسہ مشن لانچ کرنے والے حصے پر لگے گا۔