اسلام آباد (ویب ڈیسک) مصر میں حال ہی میں دریافت ہونے والے ایک ہرم کے کھنڈرات میں سے 3700 سو برس پرانی کوٹھڑی ملی ہے جس کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ فرعون کی بیٹی کا مقبرہ ہے۔ مصر کی وزارتِ آثارِ قدیمہ کے مطابق قاہرہ کے جنوب میں واقع دہشور کے شاہی قبرستان میں ایک لکڑی کے
صندوق پر ہیروغلافی رسم الخط کندہ ہے۔ اس صندوق کے اندر چار ڈھکن والے مرتبان تھے جن کے اندر کسی خاتون کے اعضا بھرے ہوئے تھے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ باقیات فرعون ایمنیکاماو کی بیٹی کی ہیں۔ فرعون ایمنیکاماو کا ہرم اس کوٹھڑی سے تقریباً چھ سو میٹر دور واقع ہے۔ گذشتہ ماہ ماہرینِ آثارِ قدیمہ کو ہیروغلافی رسم الخط میں دس سطریں کندہ کی ہوئی ملیں جن میں اس فرعون کا نام درج ہے۔ اس کے علاوہ ماہرین کو
انسانی جسم کی ساخت کا ایک تابوت بھی ملا ہے۔ دہشور وہ جگہ ہے جہاں فرعوںوں کے چوتھے خاندان سے تعلق رکھنے والے شاہ سنیفیرو نے 4600 سال قبل مصر کا پہلا ہموار اطراف والا ہرم تعمیر کیا تھا۔ 104 بلند اس ہرم کو سرخ ہرم کہا جاتا ہے۔سنیفیرو کا جانشین اس کا بیٹا خوفو تھا جس نے جیزا کا عظیم ہرم بنوایا۔ یہ 138 میٹر بلند ہرم دنیا کے سات عجائبات میں شمار ہوتا ہے۔