مشی گن(نیوز ڈیسک) امریکی ماہرین نے مکمل طور پر نابینا اور بصارت کی خرابی میں مبتلا افراد کے لیے کتابیں اور دستاویز پڑھنے والا ایک ای ریڈر بنالیا ہے جو نابینا افراد کو بریل نظام کے ذریعے پڑھنے میں مدد دیتا ہے۔یونیورسٹی آف مشی گن کے ماہرین کی جانب سے تیار کردہ اس بریل ریڈر پر الفاظ بریل نقطوں کی صورت میں ابھر آتے ہیں جنہیں بینائی سے معذور افراد باآسانی اپنی انگلیوں سے محسوس کرکے پڑھ سکتے ہیں۔ بریل ریڈر پر فوری طور پر پیج ریفریش ہوسکتے ہیں۔ 1800 کے عشرے میں لوئی بریل نے بریل سسٹم وضع کیا تھا جس پر ابھرے ہوئے نقاط اور لائنوں کو چھوکر پڑھا جاتا ہے جو مل کر الفاظ بناتے ہیں۔ اس سے قبل بھی نابینا افراد کے لیے کئی ڈسپلے تیار کیے گئے ہیں لیکن ان میں ایک یا چند سطر ہی نمودار ہوتی ہیں اور پڑھنے کا عمل سست ہوجاتا ہے لیکن ای ریڈر کے ذریعے پورا صفحہ ایک جگہ نمودار ہوجاتا ہے اور پڑھنے میں بہت آسانی ہوتی ہے جبکہ اس سے قبل بنائے گئے ڈسپلے بہت مہنگے تھے اور توقع ہے کہ یہ کم خرچ ہوگا۔سائنسدانوں نے پہلے ہوا یا مائع پر مبنی ایک نظام بنایا جو ریڈر ٹیبلٹ کی اسکرین کو بریل حروف کی صورت میں بلند کرسکے۔ اگلے 9 ماہ تک اس نظام کو آزمایا جائے گا۔ جس کے بعد بریل ریڈر میں نابینا افراد کے لیے گراف ، خاکے اور اسپریڈ شیٹ پڑھنے کی سہولت فراہم ہکرنے کی بھی کوشش کی جائے گی اگلا چیلنج یہ ہے کہ کسی طرح اس ریڈر کی قیمت کو کم کیا جائے تاکہ ہر شخص اسے حاصل کرسکے۔