نیویارک(نیوز ڈیسک)براعظم یورپ، امریکا اور آسٹریلیا کی فضاو¿ں میں سفر کرنے والے لاکھوں مسافر عام طور پر 20 گھنٹے تک تھکا دینے والا سفر طے کرکے اپنی منزل پر پہنچتے ہیں لیکن اب ماہرین نے ایسے طیارے کا منصوبہ بنا لیا ہے جو اس سفر کو نہ صرف 90 منٹ میں طے کرے گا بلکہ آواز کی رفتار سے 20 گنا زیادہ تیزی سے سفر کرے گا۔
اس حیرت انگیز اورجدید ترین ہائپرسونک طیارے کو ”اسپیس لائنر“ کا نام دیا گیا ہے جوہائیڈروجن اورآکسیجن راکٹ کے ذریعے فضا میں 50 میل تک سفر کرے گا جب کہ یہ عام طیارے کی طرح رن وے پر بھاگتے ہوئے اوپر کی طرف نہیں اٹھے گا بلکہ خلائی شٹل کی طرح سیدھا اوپر کی جانب جائے گا اور خلائی شٹل کی طرح 2 حصوں میں تقسیم ہوجائے گا جب کہ اس کا ایک حصہ یعنی طیارے کو فضا میں لے جانے والا راکٹ واپس زمین کی طرف آجائے گا اور طیارہ اپنی منزل کی جانب روانہ ہوجائے گا۔
طیارے کا وہ حصہ جس میں مسافر بیٹھے ہوں گے کرہ کے اوپری سطح پر پہنچ کر 4.3 میل فی سیکنڈ کی رفتار سے سفر شروع کرے گا، طیارے میں 100 مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی اور لینڈنگ عام جہاز کی طرح ہی کرے گا۔
اسپیس لائنر پراجیکٹ پر کام کرنے والی ٹیم کے سربراہ مارٹن سیپل کا کہنا ہے کہ اس پراجیکٹ پر 33 ارب ڈالر کے اخراجات آئیں گے اور اسے 2030 میں مکمل کر لیا جائے گا۔
آواز کی رفتار سے 20 گنا زیادہ تیز سفر کرنےوالا طیارہ بنانے کا منصوبہ
26
اگست 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں