واشنگٹن(نیوز ڈیسک)انٹرنیٹ کی دنیا کی اہم کمپنی گوگل نے اپنی کمپنی میں بڑی تبدیلیاں کرتے ہوئے ’الفابیٹ انک‘ کے نام سے ایک نئی کمپنی قائم کی ہے۔اس نئی برانڈنگ کے تحت گوگل اپنی سب سے زیادہ مقبول خدمات کو اپنے پاس برقرار رکھے گا جس میں انٹرنیٹ سرچ (تلاش)، ایپس (ایپلی کیشنز)، یو ٹیوب اور اینڈرائڈ شامل ہیں۔ان کے علاوہ بعض نئی چیزیں جیسے سرمایہ کاری اور تحقیق کا شعبہ، سمارٹ ہوم، یونٹ ’نیسٹ‘ اور ڈرون کے شعبے وغیرہ متعارف کرائے گئے ہیں اور انھیں الفابیٹ کے تحت چلایا جائے گا۔گوگل کے بانی لیری پیج کا کہنا ہے کہ گوگل اب مختلف قسم کی خدمات فراہم کر رہا ہے، ایسے میں کمپنی کی تنظیم نو سے اس کا ڈھانچہ زیادہ آسان ہو جائے گا۔انھوں نے بلاگ پوسٹ پر لکھا: ’نئے ڈھانچے کے ذریعہ ہم ان حیرت انگیز مواقع پر زبردست طریقے سے توجہ مرکوز کر سکیں گے جو گوگل کے اندر موجود ہیں۔‘انھوں نے لکھا: ’آج ہماری کمپنی اچھی طرح سے چل رہی ہے، لیکن ہمارے خیال سے ہم اسے مزید صاف و شفاف اور جوابدہ بنا سکتے ہیں۔ بنیادی بات یہ ہے کہ الفابیٹ کے تحت آنے والی کمپنیاں آزاد ہونی چاہیے اور انھیں اپنے برانڈ خود قائم کرنا چاہیے۔‘مسٹر پیج الفابیٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہوں گے جبکہ بھارت نڑاد سندر پیچائی گوگل کے سی ای او ہوں گے۔گوگل کے شریک بانی سرجی برین الفابیٹ کے صدر ہوں گے جبکہ گوگل کے موجودہ چیئرمین ایرک شمٹ ایگزیکٹو چیئرمین ہوں گے۔گوگل کے نئے چیف فنانشل آفیسر روتھ پوراٹ گوگل اور الفابیٹ دونوں کے لیے اسی عہدے پر کام کریں گے۔بی جی سی پارٹنرز میں سرمایہ کاری کے متعلق تجزیہ کار کولن گلیس کا کہنا ہے کہ تنظیم نو سے سرمایہ کاروں کو گوگل کی حکمت عملی اور نئی مصنوعات پر اخراجات کا واضح اندازہ ہوگا۔مسٹر پیج نے کہا کہ کمپنی کے لیے ’الفابیٹ‘ نام منتخب کیے جانے کی دو وجوہات تھیں۔ ایک ’یہ کہ یہ زبان کی نمائندگی کرتا ہے اور ہم اسی کی بنیاد پر گوگل سرچ کو چلاتے ہیں جبکہ الفابیٹ کا مطلب سرمایہ کاری میں ہدف سے زیادہ ریٹرن ہوتا ہے اورجس کے لیے ہم کوشاں ہیں۔‘
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں