منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

خواتین کو زیادہ سردی کیوں لگتی ہے؟

datetime 6  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایمسٹرڈیم(نیوز ڈیسک) حال ہی میں ایک تحقیق پر بحث کی جا رہی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دفاتر میں مرد اور عورت درج حرارت کو مختلف طور پر محسوس کرتے ہیں۔کرس سٹوکل واکر نے اس سوال کا جواب جاننے کی کوشش کی ہے کہ کیا وجہ ہے کہ مرد اور خواتین مختلف درجہ حرارت کو آرام دہ تصور کرتے ہیں۔یہ تحقیق نیدرلینڈ کے دو سائسدانوں نے کی ہے۔یہ تحقیق طویل عرصے سے پو چھے جانے والے اس سوال کا جواب دیتی ہے کہ کیوں گرمیوں کے آتے ہی دفاتر میں کیوں کچھ مرد ایئر کنڈیشنر کے قریب بیٹھنا پسند کرتے ہیں جبکہ حواتین سویٹر پہن لیتی ہیں۔تحقیق کے مطابق خواتین سردی کو زیادہ جلدی محسوس کرتی ہیں۔تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ خواتین مردوں کے مقابلے میں ڈھائی ڈگری سینٹی گریڈ کم درج حرارت میں، جو 24 سے 25 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان ہے، زیادہ آرام محسوس کرتی ہیں۔وارک میڈیکل سکول کے پروفیسر پال تھورنالی کے مطابق خواتین اور مردوں میں اوسط میٹابولک ریٹ اور جسم کے درج حرارت میں فرق ہی شاید وہ وجہ ہے جو ان کے آرام کے لیے موافق ماحول کے درجہ حرارت کے فرق کو ظاہر کرتی ہے۔میٹا بولزم جسم میں توانائی، بشمول حرارت کی پیداوار اور نمو میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ آرام کی حالت میں خواتین کا اوسط میٹابولک ریٹ مردوں کے مقابلے میں کم ہوتا ہے۔تھورنالی کے مطابق میٹابولک ریٹ کا تعلق جسم میں چربی والے حصوں کا کم ہونا بھی ہے اور کیونکہ مردوں کے جسم میں خواتین کے مقابلے میں چربی والے حصے کم ہوتے ہیں اس وجہ سے مردوں کا میٹابولک ریٹ زیادہ ہوتا ہے۔تھورنالی نے جسم کے حصوں میں جلد، ہڈیاں اور پٹھے شامل کیے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ جسم کے اہم اعضا جگر، دماغ، پٹھے، گردے اور دل کو سب سے زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔خواتین کے مقابلے میں مردوں کا زیادہ وزن بھی ان کے جسم کا درج حرارت بڑھانے میں مدد دیتا ہے جس کی وجہ سے وہ خواتین کے مقابلے میں اتنی جلدی سردی محسوس نہیں کرتے۔اسی وجہ سے شدید گرمیوں میں ان کے اندر گرمی برداشت کرنے کی صلاحیت بھی کم ہوتی ہے کیونکہ ان کے جسم کا میٹابولک ریٹ ان کے جسم کا درج حرارت بڑھا دیتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…