واشنگٹن(نیوزڈیسک) خلائی تحقیق سے متعلق امریکی ادارے ناسا کے خلائی جہاز کی جانب سے پلوٹو کی بھیجی گئی تصاویر میں موجود کثیرالزاویہ اشکال نے سائنسدانوں کو حیران کرکے رکھ دیا ہے۔امریکی خلائی ادارے ناسا نے خلائی جہاز نیو ہورائزنز کی جانب سے پلوٹو کے میدانوں کی مزید تصاویر جاری کی ہیں۔ تصاویر میں سیارے کی سطح کثیر الزاویہ اشکال کو دیکھا جاسکتا ہے۔ پہاڑی ٹیلوں پر مشتمل ان شکلوں کی چوڑائی 3 سے 20 کلو میٹر تک ہے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ اشکال پلوٹو کی سطح کے اندر موجود تپش کی وجہ سے مادے کے سکڑنے کا نتجہ ہوسکتی ہیں۔ جب تک انہیں مزید معلومات حاصل نہیں ہو جاتیں وہ اس سلسلے میں کسی نتیجے پر پہنچنے کی جلدبازی نہیں کرنا چاہتے۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ پلوٹو بہت پیچیدہ ہے، اس کی سطح پر بڑے بڑے برفیلے میدان اور ہموار سطح پر نئے پہاڑ موجود ہیں جب کہ دوسری جانب اس کی سطح سے بلبلے بھی پھوٹ رہے ہیں جس کا حجم چھوٹا ہونے کے باعث اس کی کشش ثقل زمین یا مریخ کے انتہائی کم ہے اور سورج کی جانب سے آنے والے ذرات کی وجہ سے یہ سیارہ اپنا کرہ ارض 500 ٹن فی گھنٹہ کے حساب سے کھو رہا ہے۔ اب تک نیو ہورائزن نے صرف ایک یا 2 فیصد ڈیٹا ہی زمین تک بھیجا ہے اور مزید ڈیٹا ابھی موصول ہورہا ہے جن سے مزید انکشافات ہونے کا امکان ہے۔واضح رہے کہ نیو ہورائزنز نے 14 جولائی کو پلوٹو سے 12 ہزار 500 کلو میٹر کے فاصلے سے تصاویر لیتے ہوئے مختلف سائنسی معلومات اکٹھی کی تھیں۔