اسلام آباد (نیوزڈیسک )خلائی تحقیق سے متعلق امریکی ادارے ناسا کے خلائی جہاز کی جانب سے پلوٹو کی بھیجی گئی تصاویر میں موجود کثیرالزاویہ اشکال نے سائنسدانوں کو حیران کرکے رکھ دیا ہے۔ امریکی خلائی ادارے ناسا نے خلائی جہاز نیو ہورائزنز کی جانب سے پلوٹو کے میدانوں کی مزید تصاویر جاری کی ہیں۔ پہاڑی ٹیلوں پر مشتمل ان شکلوں کی چوڑائی 3 سے 20 کلو میٹر تک ہے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ اشکال پلوٹو کی سطح کے اندر موجود تپش کی وجہ سے مادے کے سکڑنے کا نتیجہ ہوسکتی ہیںتاہم اس حوالے سے مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے تحقیقات جاری ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ پلوٹو بہت پیچیدہ ہے، اس کی سطح پر بڑے بڑے برفیلے میدان اور ہموار سطح پر نئے پہاڑ موجود ہیں جب کہ دوسری جانب اس کی سطح سے بلبلے بھی پھوٹ رہے ہیںاور حجم چھوٹا ہونے کے باعث اس کی کشش ثقل زمین یا مریخ کی نسبت انتہائی کم ہے اور سورج کی جانب سے آنے والے ذرات کی وجہ سے یہ سیارہ اپنا کرہ ارض 500 ٹن فی گھنٹہ کے حساب سے کھو رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق اب تک نیو ہورائزن نے صرف ایک یا 2 فیصد ڈیٹا ہی زمین تک بھیجا ہے اور مزید ڈیٹا ابھی موصول ہورہا ہے جن سے مزید انکشافات ہونے کا امکان ہے۔ واضح رہے کہ نیو ہورائزنز نے پلوٹو سے 12 ہزار 500 کلو میٹر کے فاصلے پرسے تصاویر لیتے ہوئے مختلف سائنسی معلومات اکٹھی کی ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں