کیلیفورنیا(نیوزڈیسک)امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ایک عدالت نے انٹرنیٹ اور موبائل فون ایپلیکیشن کے ذریعے ٹیکسی کی بکنگ سروس ’اُوبر‘ پر سات کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کیا ہے۔اوبر پر اپنی خدمات اور آپریشنز سے وابستہ معلومات افسران کو نہ دینے کا الزام تھا۔کیلیفورنیا پبلک يوٹیلٹی کمیشن کے ایک جج نے کہا کہ اوبر وہ رپورٹس فراہم کرنے میں ناکام رہی جن کا مطالبہ کمیشن نے اس سے کیا تھا۔یہ کمیشن ہی اوبر کو کیلیفورنیا میں اپنی خدمات فراہم کرنے کا حق دیتا ہے۔ٹیکسی کمپنی پر کام کے دوران ہونے والے حادثوں کی رپورٹس دبائے رکھنے کا الزام بھی تھا۔کمپنی پر ایک الزام یہ بھی ہے کہ اس نے اس بات کے اعداد و شمار نہیں دیے کہ کیلیفورنیا میں کمپنی نے معذور افراد کو کیسی خدمات فراہم کیں۔
اوبر نے اپنے دفاع میں کہا ہے کہ اس نے کمیشن کو کافی معلومات دیں۔ کمپنی نے کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔اوبر کو دنیا بھر میں ٹیکسی ڈرائیوروں کی جانب سے مخالفت کا سامنا رہا ہےکیلیفورنیا میں آپریشنز کے لیے لائسنس معطل ہو جانے سے پہلے اپیل کے لیے اوبر کے پاس ایک ماہ کا وقت ہے۔
اوبر کو اس کے آپریشنز کے حوالے سے دنیا بھر میں مقدموں کا سامنا رہا ہے۔سان فرانسسكو کی اس کمپنی کی خدمات کو امریکی ریاست اوریگن کے شہر پورٹ لینڈ کی انتظامیہ نے تنازعے کے بعد معطل کر دیا تھا وہیں بغیر لائسنس والے ڈرائیوروں کو کام دینے کی وجہ سے جرمنی اور اٹلی نے اس پر پابندی لگا رکھی ہے۔
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں اوبر کے ایک ٹیکسی ڈرائیور کی خاتون مسافر سے جنسی زیادتی کے واقعے کے بعد وہاں بھی اس پر پابندی لگی تاہم اسے بعد میں بحال کر دیا گیا۔
اوبر کا ایپ مسافروں کو اپنے علاقے میں ڈرائیوروں سے کہیں آنے جانے کی درخواست کرنے کی سہولت دیتا ہے۔ اس کے کرائے روایتی ٹیکسی کے مقابلے میں کافی کم ہیں۔
کیلیفورنیا میں ’اوبر‘ پر 73 ملین ڈالر کا جرمانہ
16
جولائی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں