میڈی سن امریکہ(نیوزڈیسک) اب آب و ہوا میں تبدیلیوں اور گلوبل وارمنگ سے بین الاقوامی پروازوں کی منسوخی اور تاخیر میں غیر معمولی اضافہ ہورہا ہے۔یونیورسٹی آف وسکانس میں واقع ووڈزہول اوشیانوگرافک انسٹی ٹیوٹ کے مطابق دوران پروازہوائی جہازجو کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کررہے ہیں وہی ان کی پروازوں میں تاخیر کی وجہ بن رہی ہے اس کے علاوہ دنیا بھر میں لاکھوں مسافروں کی پرواز میں تاخیر کی وجہ میں گلوبل وارمنگ کا بھی اہم کردار ہے۔ جس کا جائزہ لینے کے لیے ماہرین نے ہونولولو، لاس اینجلس، سان فرانسسکو اورسیاٹل کے انٹرنیشنل ایئرپورٹس کی اطراف سفر کے تفصیلات پرغورکیا اور راستوں میں فضائی دبا اورجیٹ اسٹریم کا بھی جائزہ لیا۔ماہرین نے تحقیق میں فلائٹ کے ان راستوں کی مختلف بلندیوں پرہوائی دبا کا پچھلے کئی سال تک کا جائزہ لیا جس سے ثابت ہوا ہے کہ گلوبل وارمنگ اور فضا میں جیٹ اسٹریم سے پروازوں کی تاخیرہورہی ہے۔ ماہرین کے مطابق فضا کے بالائی حصے میں ہوا کے بہا اور دبا سے فضائی سفر کے اوقات متاثر ہورہے ہیں اور اس سے ایندھن کی کھپت میں بھی اضافہ ہورہا ہے جب کہ اس سے فضا میں مزید کاربن ڈائی آکسائیڈ شامل ہورہی ہے جس کے باعث ہزاروں لاکھوں پروازوں کی تاخیر اور خرچ ہونے والے ایندھن کا مشترکہ اثر بہت خطرناک ہوسکتا ہے۔اس
ضمن میں ایک پائلٹ کا کہنا ہے کہ فضائی صنعت بہت زیادہ آلودہ ہوچکی ہے جس سے پروازوں میں اب زیادہ وقت لگ رہا ہے جب کہ امریکی فضاں میں روزانہ 30 ہزار کمرشل طیارے محو پرواز ہوتے ہیں جن میں ایک منٹ تاخیر کا مطلب 3 لاکھ گھنٹے تاخیر ہے۔
گلوبل وارمنگ پروازوں میں تاخیر کی اہم وجہ بن رہی ہے، ماہرین
16
جولائی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں