منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

کارکن ڈائی آکسائیڈکے اخراج سے سمندری پانی تیزابی ہونے لگا

datetime 3  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (نیوزڈیسک )سائنسدانوں نے متنبہ کیا ہے کہ اگر کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں واضح کمی نہیں کی گئی تو سمندری حیات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔جریدے سائنس میں لکھے گئے اس مضمون میں ماہرین نے کہا ہے کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کے باعث سمندر گرم ہو رہے ہیں، آکسیجن کی کمی ہو رہی ہے اور زیادہ تیزابی ہوتے جا رہے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومتوں کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے اجلاس میں عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو دو سینٹی گریڈ تک محدود رکھنا سمندری نظام پر پڑنے والے اثرات کو روک نہیں سکے گا۔سائنس جریدے میں سائنسدانوں نے لکھا ہے کہ سمندروں کو بچانے کے لیے آپشنز میں کمی ہو رہی ہے اور جو آپشنز بچی ہیں وہ مہنگی سے مہنگی ہوتی جا رہی ہیں۔اس رپورٹ کے لیے دنیا کے 22 بڑے سائنسدانوں نے اس رپورٹ کے لیے کام کیا ہے۔ان کے خیال میں سیاستدان جو موسمی تبدیلی کے مسئلے کو حل کرنے میں لگے ہوئے ہیں انھوں نے موسمی تبدیلی کے سمندروں پر اثرات پر بہت کم توجہ دی ہے۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ واضح ہے کہ ایندھن کے جلائے جانے کے باعث پیدا ہونے والی کاربن ڈائی اوکسائیڈ کی وجہ سے سمندروں کی کیمیا بہت تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلی 250 ملین سال قبل ہونے والی تبدیلی سے بھی تیز ہے۔سائنسدانوں نے متنبہ کیا ہے کہ 1750 سے جو کاربن ڈائی اوکسائیڈ پیدا کی گئی ہے اس کا 30 فیصد حصہ سمندروں نے جذب کر لیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ چونکہ کاربن ڈائی اوکسائیڈ ہلکی سے تیزابی گیں ہوتی ہے اس لیے سمندری پانی تیزابی ہو گیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ سمندروں نے 1970 سے صنعتی علاقوں کی جانب سے پیدا کی گئی حدت کو بھی جذب کیا ہے جس کے باعث سمندر گرم ہو گئے ہیں اور اس کے باعث آکسیجن میں کمی واقع ہوئی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…