جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

بھارت اور پاکستان کے زیرزمین آبی ذخائر،سائنسدانوں کی رپورٹ نے خطرے کی گھنٹی بجادی

datetime 29  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک)دو نئے مطالعاتی جائزوں کے نتائج سے پتہ چلا ہے کہ انسان اپنی سرگرمیوں کے نتیجے میں اپنی اس دھرتی کے اندر موجود پانی کے ایک تہائی ذخائر کو تیز رفتاری کے ساتھ سطح زمین پر لا رہا ہے۔ زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ انسان کو یہ پتہ ہی نہیں کہ زمین کے اندر موجود ذخائر میں ابھی اور کتنا پانی باقی بچا ہے۔ یہ حقائق سائنسدانوں نے ان مطالعاتی جائزوں میں بتائے ہیں جنہیں واٹر ریسورسز ریسرچ نامی جریدے کے تحت انٹرنیٹ پر جاری کر دیا گیا ہے۔ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق ایشیا اور بحرالکاہل کا خطہ ایک اہم اقتصادی مرکز کی حیثیت اختیار کر چکا ہے تاہم تشویشناک بات یہ ہے کہ اِس خطے کے کسی بھی ترقی پذیر ملک کے پاس پانی کی محفوظ فراہمی کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا اِروائن سے وابستہ پروفیسر اور ان جائزوں کی ترتیب کے حوالے سے مرکزی اہمیت کے حامل محقق جے فیمی گلیئیٹی نے ایک بیان میں کہا ہے زیرِ زمین آبی ذخائر میں موجود پانی کی مقدار کو ماپنے کےلئے اس وقت دستیاب فزیکل اور کیمیکل آلات بالکل ناکافی ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ جتنی تیزی سے انسان دنیا کے زیرِ زمین آبی ذخائر کو استعمال میں لا رہا ہے، ان ذخائر میں موجود باقی ماندہ پانی کی مقدار کو جانچنے کےلئے ایک مربوط عالمگیر کوشش درکار ہے۔ سائنسدانوں نے سطحِ زمین کے نیچے موجود آبی ذخائر میں کمی کو ناسا کے خصوصی مصنوعی سیاروں کی مدد سے ماپا ہے۔ پہلے مطالعاتی جائزے کے لیے سائنسدانوں نے 2003اور 2013کے درمیان زمین کے پانی کے سینتیس سب سے بڑے زیرِ زمین ذخائر کا مشاہدہ کیا۔ان میں سے آٹھ ذخائر کے حوالے سے سائنسدان اس نتیجے پر پہنچے کہ ان پر حد سے زیادہ دباو ہے۔ دوسرے لفظوں میں یہ کہ ان ذخائر میں موجود پانی تیزی سے باہر نکالا جا رہا ہے اور ایسا کوئی قدرتی طریقہ موجود نہیں ہے کہ یہ ذخائر دوبارہ پانی سے بھر جائیں۔ پانچ دیگر آبی ذخائر کو انتہائی زیادہ دباو کے شکار قرار دیا گیا۔ سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں اور بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے زیرِ زمین آبی ذخائر کی حالت اور زیادہ خراب ہو جائے گی۔سب سے زیادہ دباو کے شکار زیرِ زمین آبی ذخائر دنیا کے خشک ترین مقامات پر ہیں، جہاں ان ذخائر کے پھر سے بھر جانے کے لیے کوئی قدرتی ذریعہ موجود نہیں ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق عرب دنیا میں واقع زیرِ زمین پانی کا ذخیرہ (عریبین ایکوائفیر سسٹم)جو ساٹھ ملین سے زیادہ انسانوں کو پانی فراہم کرتا ہے، دنیا میں سب سے زیادہ دباو کا شکار آبی ذخیرہ ہے۔دوسرا آبی ذخیرہ جسے دنیا بھر میں سب سے زیادہ دباﺅ کا سامنا ہے، وہ ہے شمال مغربی بھارت اور پاکستان کا انڈس بیسن ایکوائفر۔ تیسرے نمبر پر مرزوک جادو بیسن ہے، جس سے شمالی افریقہ میں بسنے والے انسان استفادہ کرتے ہیں



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…