لندن(نیوزڈیسک) بہت جلد نابینا افراد اب اپنی زبان سے دیکھ سکیں گے اور اس کے لیے ایک انقلابی آلہ امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن ( ایف ڈی اے) نے استعمال کے لیے منظور کرلیا ہے۔
سائنسدانوں نے اس آلے کا نام برین پورٹ وی 100 رکھا ہے جس میں عینک پر کیمرہ نصب کیا گیا ہے جو پہلے تصویری ڈیٹا جمع کرتا ہے اور اس کے بعد اسے برقی سگنلز میں بدلتا ہے اور پھر یہ برقی سگنلز ایک خاص آلے تک جاتے جس پر 400 کے قریب برقیرے الیکٹروڈز لگے ہوتے ہیں۔ اس آلے کو زبان پر پھیرنے سے سامنے کا ایک بلیک اینڈ وائٹ منظر ابھرتا ہے اور اس آلے سے پیدائشی نابینا افراد بھی ایک حد تک دیکھنے کے قابل ہوسکتے ہیں۔
آلے کو زبان پر پھیرنے سے ایک طرح کا احساس ہوتا ہے جسے زبان کا بریل سسٹم کہا جاتا ہے یعنی زبان پر سنسنی اور بلبلوں کی طرح گمان ہوتا ہے۔ اسے استعمال کرنے والے 69 فیصد افراد نے بتایا کہ جب انہوں نے آلے کو زبان پرپھیرا تو انہیں آس پاس کی چیزوں کا گویا احساس ہونا شروع ہوا، برطانیہ کے ایک نابینا شخص نے اس آلے کے ذریعے پہاڑوں پر چڑھنے کا عملی مظاہر بھی کیا ہے جو اس ایجاد کی افادیت کو ثابت کرتا ہے۔
یہ ایجاد پیدائشی نابینا افراد کے لیے بھی مفید ہے لیکن اسے استعمال کے لیے خصوصی تربیت کی ضرورت ہوتی ہے، اگرچہ اب تک یہ تجارتی طور پر دستیاب نہیں لیکن اس کی قیمت کم از کم 10,000 ڈالرکھی گئی ہے۔
نابینا افراد اب اپنی زبان سے دیکھ سکیں گے
23
جون 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں