ڈیجیٹل دور میں بھی کاغذ بچ پائے گا ؟

23  اپریل‬‮  2015

اسلام آباد (نیوزڈیسک )کاغذات کے بغیر دفاتر کا خیال سب سے پہلے 1970 کی دہائی میں سامنے آیا تھا جب مبصرین نے ٹیکنالوجی کی صلاحیت کو دیکھ کر پیشنگوئی کی تھی کہ 90 کی دہائی میں تمام ریکارڈ کو الیکٹرانک کر دیا جائے گا۔لیکن دفاتر پر پڑے کاغذات کو دیکھ کر لگتا ہے کہ یہ خواب اتنی جلدی پورا نہیں ہوگا کیونکہ اس کی وجہ مالی مسائل ہیں۔ملازمین کو الیکڑانک آلات دینے سے سستا کاغذ دینا ہے اور متعدد کمپنیاں اپنے عملے کو آن لائن ڈیٹا سٹور کرنے کی سہولت دیتی ہیں لیکن اس کی بہت قیمت ادا کرنا پڑتی ہے۔اس کے علاوہ کاغذات کو استعمال کرنے میں اپنا ہی مزا ہے۔اٹلی میں کاغذ کی ڈائریاں تیار کرنے والی کمپنی مولسکائن کے چیف ایگزیکٹو اریگو بیرنی کا کہنا ہے کہ ’جب لکھنے کا عمل ایک ذاتی موڑ لیتا ہے تو کاغذ اور پین کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا۔‘مولسکائن نے حال ہی میں ایک معروف ٹیکنالوجی کانفرنس ’ٹیڈ‘ میں شرکت کی تھی مولسکائن نے حال ہی میں ایک معروف ٹیکنالوجی کانفرنس ’ٹیڈ‘ میں شرکت کی تھی اور کاغذات کے فوائد کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کیا اور کاغذوں کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل مصنوعات کے ساتھ زندگی گزارنے کے طریقے بھی بتائے۔ٹیکنالوجی کی کانفرنس میں کاغذ تیار کرنے والی کمپنی کی شرکت سے ابتدا میں عجیب لگتا تھا لیکن اب نوٹ بک کمپنی اس کانفرنس کا اہم حصہ بن چکی ہے۔ اب اس کمپنی کی نوٹ بکس کو’ٹیڈ‘ کے مشہور گفٹ بیگ میں تقسیم کیا جاتا ہے اور لوگ اپنے نوٹس لکھنے لیے بھی اس کا استعمال کرتے ہیں۔اریگو بیرنی کا کہنا ہے کہ ’کاغذ ہمیشہ لوگوں کی زندگی کا حصہ رہے گا کیونکہ یہ انسانی تجربے کا ایک اہم حصہ ہے۔‘لیکن انھوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ کاغذ کو ڈیجیٹل آلات سے مقابلہ کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔اس مسئلہ کا حل نکالنے کے لیے مولسکائن نے سافٹ ویئر کمپنی اڈوبی اور الیکڑانک پین فراہم کرنے والی کمپنی لائیو سکرائب کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔سال 2012 میں مولسکائن نے ٹیکنالوجی کمپنی ایور نوٹ کے ساتھ شراکت داری کی تاکہ کاغذ اور ڈیجیٹل ٹینکالوجی کے ملاپ سے ایک ہائی برڈ نوٹ بک تیار کی جا سکے۔ اس وقت ایور نوٹ کے دنیا بھر میں دس کروڑ صارفین ہیں۔ایور نوٹ کے ساتھ مول سکائن سمارٹ نوٹ بکس بناتی ہے جن سے صارفین کاغذات پر لکھے اپنے نوٹس کی تصاویر لیکر انھیں ایور نوٹ کی ایپ میں محفوظ کر سکتے ہیں اور آسانی سے دوبارہ تلاش کر کے دیکھ سکتے ہیں۔کاغذوں کے انبار ٹھکانے لگانے اور فائلوں سے بھری پرانی دنیا کو نئی ڈیجیٹل دنیا سے ملانے کے لیے سمارٹ نوٹ بکس کو مستقبل قرار دیا جا رہا ہے۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…