امر یکا (نیوز ڈیسک )ایک اعلیٰ امریکی اہلکار نے کہا ہے کہ جنوبی چین کے سمندر میں چین کے دعوے کی وجہ سے ’ریت کی عظیم دیوار‘ بنتی جا رہی ہے۔امریکہ کے پیسفک فلِیٹ کمانڈر ایڈمیرل ہیری ہیرس نے کہا کہ اس سے چین کی نیت پر ’سنگین سوالات‘ کھڑے ہوتے ہیں۔انھوں نے یہ باتیں آسٹریلیا میں منگل کی شب ایک تقریر کے دوران کہیں۔خیال رہے کہ چین ساو¿تھ چائنا سی میں اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ متنازع دعویٰ پیش کرتا ہے۔متنازع سمندر کی زمین کو وہ پھر سے حاصل کررہا جیسا کہ اس نے گذشتہ سال کہا تھا کہ ایسا کرنے میں وہ ’حق بہ جانب‘ ہے کیونکہ اس علاقے پر اس کی ’خود مختاری‘ ہے۔حالیہ مہینوں کے دوران سپریٹلی جزائر میں ریتیلی چٹانوں پر مصنوعی جزائر بنانے کی تصاویر سامنے آئی ہیں جن کا استعمال بہت حد تک عسکری مقاصد کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ان تعمیرات میں طیاروں کے لیے ایک ہوائی پٹی بھی بنائی گئی ہے۔انھوں نے کہا: چین ڈریجز اور بلڈوزروں سے ریت کی ایک عظیم دیوار تیار کر رہا ہے خیال رہے کہ ویت نام، فلپائن، اور تائیوان سمیت کئی ممالک سپریٹلی جزائر پر اپنا دعوی پیش کرتے ہیں۔ایڈمیرل ہیرس نے چین کے زمین حاصل کرنے کو ایسا قدم قرار دیا ہے جس کی پہلے کوئی نظیر نہ ہو۔انھوں نے کہا: ’چین مونگوں کی زندہ چٹانوں پر ریت ڈال کر مصنوعی زمین تیار کر رہا ہے۔ ان میں سے بعض پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں جن کو کنکریٹ سے ہموار کیا جا رہا ہے۔ چین نے زمین پر تقریباً چار مربع کلو میٹر کا مصنوعی رقبہ تیار کرلیا ہے۔‘ایڈمیرل ہیرس نے مزید کہا: ’چین ڈریجز (سمندر میں صفائی کرنے والی مشینوں) اور بلڈوزروں کی مدد سے کئی مہینوں سے ریت کی ایک عظیم دیوار کی تعمیر کر رہا ہے۔‘انھوں نے کہا کہ ’اشتعال انگیز طور پر جنوبی چینی سمندر میں چین اپنے چھوٹے پڑوسی دعویداروں کو نظر انداز کرکے جس طرح تعمیرات کے امکانات پیدا کر رہا ہے اس سے چین کی نیت پر سنگین سوالات کھڑے ہوتے ہیں۔‘حالیہ عرصے میں ساو¿تھ چائنا سی کے علاقے پر تنازع میں شدت آئی ہے اور یہ علاقائی کشیدگی کا باعث بنا ہے۔فلپائن نے اقوام متحدہ کی عدالت میں شکایت درج کی ہے لیکن چین کا کہنا ہے کہ وہ اس مقدمے میں شامل نہیں ہوگا۔چین کے وزیرِخارجہ کا موقف ہے کہ چین کی جانب سے یہ کارروائیاں اردگرد موجود جزیروں میں رہنے والوں کی معیار زندگی بہتر کرنے کے لیے ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں