اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ وہ شخص جو کہتا تھا کہ میں بہت مقبول ہوں کسی کو نہیں چھوڑوں گا، آج اسے سب چھوڑ گئے ہیں اور کوئی بات بھی نہیں کرتا کہ ہمارے قائد پر مشکل وقت آیا تو اس قسم کی باتیں نہیں کیں،اللہ نے کیسا انصاف کیا ہے نہ صرف میرے قائد بلکہ اپوزیشن کے تمام قائدین کو سرخرو کیا ہے، جولائی 2018 میں محمد نواز شریف کا جو سفر روکا گیا وہ اسی سال اسی جگہ سے شروع ہوگا۔
وہ جمعہ کو پاکستان مسلم لیگ ن کے جنرل کونسل اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن صوبے کے تمام اضلاع، تحصیلوں تک باقاعدہ موجود ہے، 2021 میں تمام ڈویژنز میں کنوونشز منعقد کیے گئے جس میں مریم نواز اور محمد نواز شریف نے خطابات کیے، ہم نے یونین کونسل تک پارٹی کو منظم کیا۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کے تمام ونگز کو مکمل کر کے انھیں متحرک کیا گیا ہے، خواتین، یوتھ، لیبر اور وکلا ونگ ضلع کی سطح تک ان کی مکمل تنظیم موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف آرگنائز کا عہدہ سنبھالنے کے بعد مریم نواز نے تمام ڈویژنز کے الگ الگ دورے کیے، تمام عہدیداران کے ساتھ چار تا چھ گھنٹے میٹنگ کر کے انتخابی لحاظ سے پارٹی کا جائزہ لیا گیا، پارٹی کو ا لیکشن کے لئے تیار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 80 فیصد حلقوں میں وہ امیدوار موجود ہیں جو ہر مشکل میں پارٹی کے ساتھ کھڑے رہے ہیں،ان کی حلقوں میں بھی صورتحال بہتر ہے،پارٹی نے بھی یہ ہی فیصلہ کیا ہے کہ الیکشن جیتنے یا ہارنے کے بعد پارٹی کے ساتھ رہے ہیں،پارٹی اس الیکشن میں انہی امیدواروں کو ٹکٹ دے گی، ہر سطح پر اپنے دیرینہ ورکرز کو موقع دیں گے۔ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ اللہ تعالی نے تکبر اور غرور میں غرق انسان کی ناک کو خاک آلود کیا،
وہ کہتا تھا کہ کسی کو نہیں چھوڑوں گا اسے سب نے چھوڑ دیا ہے، جو دوسروں کو چور اور ڈاکو کہہ کر پکارتا تھا،آج وہ فرح گوگی کا جواب دے پاررہا ہے اور نہ ہی اپنی اہلیہ کے الزامات کا جواب دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت وہ کہتا تھا کہ میں بہت مقبول ہوں آج کہتا ہے کہ میرے ساتھ کوئی بات نہیں کرتا۔ وزیر داخلہ راناثنا اللہ خان نے کہا کہ 10ء 10، کی قید ان لوگوں سے برداشت نہیں ہورہی، سب پی ٹی آئی کو چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں، یہ ہی فرق ہے سیاسی جماعت،لیڈر اور سیاسی کارکن میں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے قائد پر مشکل وقت آیا تو اس قسم کی باتیں نہیں کریں،اپنا معاملہ اللہ تعالی پر چھوڑ دیا، آج اللہ نے کیسا انصاف کیا ہے نہ صرف میرے قائد بلکہ اپوزیشن کے تمام قائدین کو سرخرو کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ ایسے حربے اپنائے گئے کہ ماضی میں ایسی کوئی مثال نہیں،باپ کیسامنے بیٹی کو اس لئے قید کیا گیا کہ باپ کا حوصلہ توڑا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اب حالات ایسے ہیں کہ پورے حوصلے اور جرات کے ساتھ آگے بڑھیں، اللہ ہمیں دوبارہ عوا م کی خدمت کا سفر دے گا۔ انہوں نے کہا کہ جولائی 2018 میں محمد نواز شریف کا جو سفر روکا گیا وہ اسی سال اسی جگہ سے شروع ہوگا۔