اسلام آباد (این این آئی)ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سِپرا کی جانب سے پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل کے جونیئر وکیل پر برہمی کا اظہار کیا گیا۔شہباز گل پر اداروں کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔پراسیکیوٹر رضوان عباسی اور شہباز گِل کے جونیئر وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔جونیئر وکیل نے استدعا کی کہ علی بخاری آئیں گے، دو بجے تک سماعت میں وقفہ کر دیں۔
عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے سوال کیا کہ دو بجے سماعت ملتوی کرنے کی کیا کہانی ہے؟ جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وارنٹ نکال دیتا ہوں؟ ایف آئی اے کو لکھ دیتا ہوں؟ شہباز گِل کی جانب سے درخواست ہی تو دینی ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ شہباز گِل نے عدالت میں کھڑے ہو کر کہا تھا کہ علی بخاری ان کے وکیل نہیں۔ پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے عدالت کو بتایا کہ شہباز گِل نے کہا تھا کہ برہان معظم ان کے وکیل ہیں، میری معلومات کے مطابق شہباز گِل امریکا میں ہیں۔
جج نے کہا کہ ہمیں بھی معلوم ہے کہ شہباز گِل امریکا میں ہیں۔شہباز گِل پر اداروں کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے کیس کی سماعت وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوئی۔عدالت نے شہباز گِل کے وکیل کو لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔عدالت نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کے کس فیصلے کے تحت شہباز گِل بیرون ملک گئے ہیں؟شہباز گِل کی جانب سے آج حاضری سے استثنیٰ کی دائر درخواست منظور کر لی گئی۔عدالت نے شہباز گِل کے خلاف کیس کی سماعت 3 جون تک ملتوی کر دی۔