جمعہ‬‮ ، 24 جنوری‬‮ 2025 

وزیراعظم کو آئی ایم ایف سے پانچ سو ملین اور ورلڈ بنک سے سواارب ڈالر کا نیا قرضہ مبارک

datetime 27  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد/لاہور (آن لائن)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان مسائلستان بن گیا ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے عوامی فلاح کے کسی ایک منصوبہ پر عملی کام کا آغاز نہیں کروایا۔ حکمران کاغذی وعدوں پر کب تک کام چلائیں گے۔ریاست مدینہ اور تبدیلی کے نام پر عوام سے بڑا فراڈ ہوا۔ وزیراعظم کو آئی ایم ایف سے پانچ سو

ملین اور ورلڈ بنک سے سواارب ڈالر کا نیا قرضہ مبارک ہو۔ کاسہ اٹھانے پر خودکشی کو ترجیح دینے کا دعویٰ کرنے والوں کو کچھ احساس تو ہوتا ہوگا۔ حکومت، معیشت اور خارجہ پالیسی کے محاذوں پر مکمل طور پر بے سمت ہے۔ قوم کشمیر سے متعلق سوال کررہی ہے مگر حکمران نئی دلی سے تعلقات بحالی کی باتیں کرتے پھرتے ہیں۔ حکومت جان لے کشمیر کا سودا کرنے والوں کا کڑا احتساب ہوگا۔ عوام سے اپیل ہے وہ حق و صداقت کا پرچار کرنے والوں کے ساتھ جُڑے۔ جماعت اسلامی دین حق کے رہنما اصولوں کو لوگوں تک پہنچا رہی ہے۔ جب تک ہم انفرادی اور اجتماعی زندگی میں اسلام کے سنہری اصول اپنانے کاعملی مظاہرہ نہیں کرتے، ہماری دنیا و آخرت بہتر نہیں ہوگی۔ جب اقتدار اللہ اور اس کے رسولؐ کے حقیقی غلاموں کے ہاتھ میں ہو گا تو پاکستان عظیم مقام حاصل کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔امیر جماعت کا کہنا تھا کہ ہمارے حکمرانوں نے اللہ کی بجائے امریکہ اور مغرب کی بندگی کو ترجیح دی ہو ئی ہے۔قائداعظم کی رحلت کے کچھ عرصہ بعد ہی ملک پر وہی طبقات مسلط ہو گئے جن سے جان چھڑانے کے لیے مسلمانان برصغیر نے قربانیاں دی تھیں۔ سرمایہ دار اور جاگیردار طبقہ دیمک کی طرح ملکی وسائل کو چاٹ رہا ہے۔ پاکستان میں گزشتہ

73برسوں میں عوام نے مارشل لاز اور نام نہاد جمہوری ادوار کا تجربہ کر لیا مگر ان کے حصے میں محرومیاں آئیں۔ انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اس طبقہ کی آخری سرخیل ثابت ہوئی جس نے پاکستان کے باسیوں کو غربت، بے روزگاری اور ناخواندگی کے تحائف دیے۔ نوجوانوں کو لاکھوں نوکریاں دینے، غریبوں کے لیے گھر تعمیر کرنے،

غیر ملکی قرض نہ لے کر ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے والے مکمل جھوٹے ثابت ہوئے۔ جو اداروں کی پرائیویٹائزیشن کے خلاف دلیلیں دیتے تھے وہ آج سب کچھ بیچ دو کی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں۔ وزیراعظم اپنے آپ کو ماحولیات کا چیمپیئن کہتے ہیں، مگرانھیں امریکہ نے عالمی ماحولیاتی کانفرنس میں بلانا تک گوارا نہیں کیا۔

پاکستان کے بڑے شہر گندگی اور تعفن کی آماجگاہ بن چکے ہیں۔ کراچی کے بعد لاہور بھی کچرا منڈی میں تبدیل ہو گیا ہے۔ زراعت کا برا حال ہے، لوگوں کے کاروبار بند پڑے ہیں۔ لاکھوں نوجوان بے روزگار گھوم رہے ہیں۔ ’’احتساب سب کا‘‘ کے نعرے لگانے والوں نے اپنے اردگرد بیٹھے مافیاز کو کھلی چھٹی دے رہی ہے۔ پاکستان میں

احتساب کا نعرہ مذاق بن گیا ہے۔ مہنگائی اور غربت نے عوام کو بے حال کر دیا ہے۔ پی ٹی آئی کے گزشتہ ڈھائی برس کے دور میں جتنے حالات خراب ہوئے اس کی مثال نہیں ملتی۔ حکومت اب بھی بے سمت ہے اور ٹامک ٹوئیاں مار رہی ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ مختلف سیاسی تجربات سے واضح ہو گیا ہے کہ پاکستانی عوام کے دکھوں کا

مداوا وہی لوگ ہیں جو نیک اور ایماندار ہیں اور جو کسی جاگیرداری، وڈیرہ شاہی کلب یا کسی اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار نہیں۔ انھوں نے جماعت اسلامی کے پاس ہر شعبہ کے قابل ترین افراد موجود ہیں۔ ہم لوگوں کو اللہ اور اس کے رسول کی طرف بلاتے ہیں۔ جماعت اسلامی کا کامل یقین ہے کہ پاکستان کی تقدیر بدلے گی اور ملک امت مسلمہ کی قیادت کرے گا۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…