اسلام آباد،لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی)پیپلزپارٹی پی ڈی ایم میں شامل مسلم لیگ ن کو کندھا نہیں دیگی اورنہ ہی کسی احتجاجی سیاست کا حصہ بنے گی۔آئندہ اپنی پالیسی خود طے کر کے آگے بڑھے گی۔ یہ فیصلہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو پر مسلم لیگ ن کی تنقید کے بعد کیا گیا۔ تاہم فوری طور پر پیپلزپارٹی کے پی ڈی ایم سے علیحدہ ہونے
کا کوئی امکان ظاہر نہیں کیا گیا۔روزنامہ جنگ میں تجمل گرمانی کی شائع خبر کے مطابق پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کی احتجاجی تحریک کا حصہ نہیں بنے گی اور نہ ہی پی ڈی ایم کے فیصلوں کے تابع ہو گی۔ پیپلزپارٹی مستقبل میں اپنے فیصلے خود کریگی۔ مریم نواز کی نیب پیشی کے موقع پر پیپلزپارٹی احتجاج میں شامل نہیں ہو گی۔سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن لیڈر کیلئے امیدوار نامزد کیا جائے گا، کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ میں مسلم لیگ ن کے مقابلے میں امیدوار کھڑا ہو گا۔دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمرزمان کائرہ نے کہاہے کہ آج بھی اورمستقبل میںبھی پی ڈی ایم کو قائل کریںگے ،ہم نہیںچاہتے اتحادمیں دراڑ پڑے ،چار اپریل کو سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعدپی ڈی ایم کے پاس جائیں گے،جب مسلم لیگ(ن) رابطہ کرے گی تو پھر بتائیں گے کہ بلاول بھٹو نے مریم نواز کیساتھ نیب جانا ہے یا نہیں،پیپلزپارٹی سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کے عہدے کیلئے مری نہیں جارہی ،یوسف رضاگیلانی سینیٹ میں
سینئر ترین رہنما ہیں ،ہماراموقف ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کاعدالت میںجلدفیصلہ ہو جائے گا ، تب تک انہیں قائد حزب اختلاف بننا چاہیے اوراس کے بعدبیٹھ کر دیکھ لیں گے،کسی اجلاس میں طے نہیں ہوا تھا استعفے دینے ہیں، بہت سے اختلافات ہوتے ہیں لیکن میڈیا میں گفتگو نہیں ہونی چاہیے، کئی باتیں اشاروں میں کی جاتی ہیں اس لئے اشاروں میں ہی رہنے دیں۔ان خیالات کا اظہارانہوںنے فیصل کریم کنڈی اورسید حسن مرتضیٰ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔