اسلام آباد، نارروال( آن لائن ، این این آئی )سینیٹ کے نئے چیئرمین اور سینیٹرز کے انتخاب کے بعد سینیٹ کی تمام قائمہ کمیٹیاں اورخصوصی کمیٹیاں ختم کردی گئیں۔ ذرائع کے مطابق 36 وزارتوں اور ڈویژنوں کی قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل
ازسر نو ہوگی۔ چیئرمین سینیٹ آئندہ چند روز میں نئی کمیٹیوں کی تشکیل کیلئے پارلیمانی لیڈرز سے مشاورت کریں گے تمام اراکین سے کمیٹیوں کا رکن بننے کیلئے ترجیحات مانگی جائیں گی،ایک سینیٹر پانچ کمیٹیوں کا رکن بن سکتا ہے اپوزیشن جماعتوں کو زیادہ کمیٹیوں کی سربراہی ملنے کا امکان، اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کی تعداد 52اور حکومتی اراکین کی 47 ہے ،اسی تناسب سے کمیٹیوں میں اراکین اور پھر چییرمینوں کا تقرر ہوگا۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ اس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ کچھ سینیٹرز میں کمزوریاں ہیں، اگلے انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے اصلاحات ضروری ہیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ اگلے انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے اصلاحات ضروری ہیں جس کے لیے کوئی سنجیدہ کوشش کی گئی تو اپوزیشن ضرور اس پر غور کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ہر جماعت اپنی صفوں میں جائزہ لے گی کہ کون سے سینیٹروں نے ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب میں سمجھوتا کیا۔