لاہور (آن لائن) صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد اپنی صاحبزادی کی سرکاری عہدے پر تعیناتی کے حوالے سے ٹھوس وضاحت دینے میں ناکام ہوگئی۔ مقامی صحافی نے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد سے ان کی صاحبزادی کی تعیناتی کے حوالے سے پوچھا
تو ڈاکٹر یاسمین راشد نے وضاحت دینے کی بجائے انوکھا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر انہوں نے وضاحت پوچھنی ہے تو جا کر وائس چانسلر سے پوچھیں جو اتھارٹی ہیں تاہم صوبائی وزیر صحت کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب وہ ایک مرتبہ اس ایشو پر وضاحت دے چکی ہیں۔ تو آپ لوگ اسے بار بار کیوں کریدتے ہیں ان کی بیٹی کی تعیناتی میرٹ پر ہوئی ہے۔دوسری جانب صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی بیٹی کی کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج و یونیورسٹی میں تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ڈاکٹر عائشہ علی کو شعبہ فیٹل میڈیسن میں بطور اسسٹنٹ پروفیسر تعینات کیا گیا ہے۔ڈاکٹرعائشہ علی کی تعیناتی سے قبل ہی نئی اسپیشلٹی قائم کی گئی تھی۔ رجسٹرار ڈاکٹر ریاست علی کے مطابق کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے شعبہ زچہ و بچہ میں چار سب اسپشلٹی قائم کی گئی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ چار سب سپشلٹی کے لئے یونیورسٹی کی سینٹ اور سینڈی کیٹ اجلاس کی منظوری کے بعد تعیناتی کا عمل ہوا۔رجسٹرار کے مطابق تعیناتی تمام
تر قانونی تقاضے پورے ہونے پر میرٹ کی بنیاد پر ہوئی۔ فیٹل میڈیسن میں دو درخواست گزار تھے اور میرٹ پر آنے والے امید وار کی تعیناتی کر دی گئی۔ یونیورسٹی میں تمام تر قوائد و ضوابط کے مطابق تعیناتی عمل میں لائی گئی۔