اسلام آباد(آن لائن ) وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بنیادی اشیاء کی دستیابی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ مناسب قیمتوں کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، یوٹیلیٹی اسٹورز پر بنیادی اشیائے ضروریہ کی وافر دستیابی کو یقینی بنایا جائے، غفلت کے مرتکب افسران کے خلاف فوری ایکشن کو یقینی بنایا جائے۔ وزیر اعظم کی
زیر صدارت ملک بھر میں بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کی دستیابی و قیمتوں کا جائزہ لینے کے حوالے سے ہفتہ وار اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس میں متعلقہ وفاقی و صوبائی وزراء، سیکرٹری صاحبان، چیف سیکرٹری صاحبان و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے ۔ وزیرِ خزانہ نے کنزیومر پرائس انڈیکس کے حوالے سے بتایا کہ سالانہ بنیادوں کے تقابلی جائزے کی بنیاد پر جنوری میں سی پی آئی 5.7فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے جو کہ پچھلے سال 14.6فیصد تھا۔ اسی طرح جولائی سے جنوری تک سی پی آئی 8.2فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے جو کہ پچھلے سال انہی مہینوں (جولائی سے جنوری)11.2فیصد ریکارڈ کیا گیا تھا۔ ان اعدادوشمار کے مطابق سی پی آئی میں واضح کمی دیکھنے کو آئی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ چینی، انڈوں، پیاز وغیرہ کی قیمتوں میں کمی جبکہ آٹے کی قیمت میں استحکام دیکھنے کو آیا ہے۔ اجلاس کو حکومت کی جانب سے سرکاری گندم کی ریلیز کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں ہول سیل اور ریٹیل (پرچون) کی سطح پر اور مختلف اضلاع میں قیمتوں میں پائے جانے والے فرق پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ہول سیل اور ریٹیل میں قیمتوں میں فرق مارکیٹ کمیٹیوں کی ناکامی کی نشاندہی کرتا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف کی دو صوبائی حکومتوں میں
موجودہ مارکیٹ کمیٹیوں کو فوری طور پر ختم کر دیا جائیگا۔ شفاف عمل کے نتیجے میں قابل افراد پر مشتمل کمیٹیوں کے قیام تک یہ ذمہ داری متعلقہ ضلعی و تحصیل انتظامیہ کو سونپی جائے گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پرائس لسٹ پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ اجلاس
میں چینی کی قیمتوں کو قابو میں رکھنے اور شوگر انکوائری رپورٹ کی روشنی میں لیے جانے والے مختلف اقدامات پر بھی تفصیلی بات چیت کی گئی ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شوگر ملوں میں کیمروں کی تنصیب کا عمل تیز کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ ایف بی آر کی جانب سے صوبائی حکومتوں کو شوگر کی مد میں وصول شدہ
سیل ٹیکس کی تفصیلات فراہم کی جائیں گی تاکہ اس نظام کو شفاف بنایا جا سکے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کے موثر اقدامات کے نتیجے میں جولائی سے جنوری کے عرصے میں شوگر سیل ٹیکس کی مد میں 84فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بنیادی اشیاء کی دستیابی کو یقینی
بنانے کے ساتھ ساتھ مناسب قیمتوں کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وزیرِ اعظم نے یوٹیلیٹی اسٹورز انتظامیہ کو ہدایت کی کہ تمام اسٹورز پر بنیادی اشیائے ضروریہ کی وافر دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔ وزیرِ اعظم نے وزارتِ نیشنل فوڈ سیکورٹی کو ہدایت کی کہ مستقبل کی ضروریات کے حوالے سے گندم، چینی جیسی بنیادی
اشیائے ضروریہ کے تخمینوں کا کام جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ اس حوالے سے پیشگی انتظامات کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیر اعظم نے تمام چیف سیکرٹری صاحبان کو ہدایت کی کہ پرائس لسٹ پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے اور اس حوالے سے انتظامیہ کا متحرک اور فعال کردار یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے حکم دیا کہ غفلت کے مرتکب افسران کے خلاف فوری ایکشن کو یقینی بنایا جائے۔