لاہور (آن لائن) پنجاب اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے ہم خیال گروپ کے سرگرم رکن کی وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے حالیہ ملاقات کے بعد پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کا ہم خیال گروپ دو دھڑوں میں تقسیم ہوگیا ہے۔ ہم خیال گروپ کا ایک دھڑا وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات میں وزیراعلیٰ کی جانب سے مطالبات کی
منظوری کے سلسلے میں کروائی جانے والی یقین دہانیوں کو لے کر گروپ کے دیگر ارکان کو قائل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے جبکہ گروپ کا دوسرے دھڑے کو اب بھی وزیراعلیٰ پنجاب کی یقین دہانیوں پر تحفظات ہیں اور اس نے سینٹ کے الیکشن میں اپنا امیدوار لانے کے لئے ہم خیال گروپ کے ارکان کو قائل کرنے کی کوششیں شروع کردی ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ہم خیال گروپ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی یقین دہانیوں پر قائل ہو جائے گا یا سینٹ کے انتخابات میں کوئی اپنا امیدوار سامنے لائے گا۔ اس بات کا فیصلہ کرنے کے لئے پنجاب اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے ہم خیال گروپ نے اجلاس طلب کرلیا ہے۔ ہم خیال گروپ جو دو دھڑوں میں تقسیم ہوا ہے۔ اس میں ایک دھڑے کی قیادت خواجہ دائود سلیمانی کر رہے ہیں جبکہ دوسرے دھڑے کی قیادت ہم خیال گروپ کے رکن پنجاب اسمبلی غضنفر عباس چھینہ کر رہے ہیں۔دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارنے کہاہے کہ پنجاب کی پہلی لائیوسٹاک پالیسی تیار کرلی گئی ہے اور لائیوسٹاک پالیسی منظوری کیلئے جلد کابینہ میں پیش کی جائے گی۔پالیسی سے صوبے میں لائیوسٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ سیکٹر کی پائیدار ترقی ممکن ہوگی۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے صوبے کے لائیوسٹاک کا مستند ڈیٹا اکٹھا کرنے کی ہدایت
کرتے ہوئے کہاکہ بہترین پلاننگ کے لئے درست اعداد و شمار کا ہونا ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ ویٹرنری کلینکس کو چیک کرنے کیلئے پنجاب ویٹرنری ہیلتھ کیئر کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے- وزیراعلیٰ نے کہاکہ ویٹرنری ڈاکٹروں کیلئے بھی ہاؤس جاب شروع کی جائے گی جبکہ9ویٹرنری ہسپتالوں کو اپ گریڈ کریں گے۔