اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن)پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی تین اہم جماعتوں ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کے طرف سے دہری شہریت کی حامل غیرمنتخب حکومتی شخصیات کے سینیٹ انتخاب میں حصہ لینے کی تجویز کی پوری قوت سے مزاحمت کی جائیگی اور
پارلیمانی طاقت سے اس حکومتی کوشش کو ناکام بنایا جائیگا۔ روزنامہ جنگ میں فاروق اقدس کی شائع خبر کے مطابق یہ اتفاق رائے قائدین کی سطح پر ہونے کے بعد اس حوالے سے حکمت عملی وضع کرنے کیلئے باہمی رابطوں کا آغاز ہوگیا ہے اور مرکزی رہنمائوں کو اس حوالے سے بعض ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں،پی ڈی ایم کا موقف ہے کہ حکومت اپنے ذاتی دوستوں کو نوازنے کیلئے ایوان بالا میں لانا چاہتی ہے تاکہ انھوں نے بیرون ممالک حکومتی جماعت اور شخصیات کیلئے جو خدمات انجام دی ہیں۔ ان کا نہ صرف صلہ دیا جائے بلکہ اپنے بااعتماد دوستوں کو سینیٹ کے ایوان میں موثر حکومتی دفاع کیلئے پارلیمانی پلیٹ فارم فراہم کیا جائے۔دریں اثنا اپوزیشن جماعتوں نے سینیٹ انتخابات اوپن کرانے کیلئے آئینی ترمیم کی مخالفت کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ ملک کی بڑی جماعتیں مسلم لیگ (ن) ،پیپلز پارٹی اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنمائوں نے سینیٹ انتخابات اوپن کرانے کیلئے حکومتی آئینی ترمیم کے معاملے پر روابط کیا ہے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ آئینی ترمیم کو دونوں ایوانوں سے کسی صورت منظور نہیں ہونے دیا جائے گا ۔