اسلام آبا(اے پی پی)براڈشیٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کا وی موساوی نے کہا ہے کہ نواز شریف نے اپنے غیر ملکی اثاثوں کیخلاف تحقیقات ترک کرنے پررشوت کی پیشکش کی تھی۔ایک ویب ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ براڈشیٹ نے ایک
شخص جس نے نواز شریف کا بھتیجا ہونے کا دعویٰ کیا تھا کی طرف سے پیش کش کو یہ کہہ کر مسترد کردیا کہ براڈ شیٹ مجرموں سے بات چیت نہیں کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتساب کا عمل جاری تھا لیکن مشرف حکومت کے بعدنئی حکومت نے معلومات تک رسائی نہ دینے اور براڈشیٹ کیساتھ معاہدے ختم کرکے اس عمل میں رکاوٹ پیدا کرنا شروع کردی۔انہوں نے کہا کہ براڈشیٹ نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس خریدنے کے ذرائع کی تحقیقات نہیں کیں کیونکہ پاکستانی احتساب عدالت یہ پہلے ہی واضح کرچکی تھی کہ یہ اپارٹمنٹس شریف خاندان نے خریدے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستانی حکومت نے کہا ہوتا تو براڈشیٹ ایون فیلڈ اپارٹمنٹس خریدنے کے ذرائع کی چھان بین کیلئے تیارتھی۔ انہوں نے بتایا کہ براڈشیٹ سے معاہدہ ختم کرنے کے پیچھے نواز شریف کا ہاتھ تھا جو اس بات کی تحقیقات کر رہا تھا کہ کیسے پاکستان سے رقم لوٹی گئی ہے اوربیرون ملک مقیم چھپائی گئی۔انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف نے براڈشیٹ کو 200 افراد کے اثاثوں کا پتہ لگانے کا کام سونپا تھا لیکن ان کی حکومت کے بعد نیب نے کچھ لوگوں کے نام اس فہرست سے نکالنے کیلئے کہا جس سے انکار کردیا گیا۔