جمعرات‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بڑھتی ہوئی مہنگائی، عمران خان پر دبائو بڑھ گیا،بڑے فیصلے کر لئے وزیراعظم آفس میں کیا کچھ چل رہا ہے ؟تہلکہ خیز دعویٰ سامنے آگیا

datetime 26  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کے نتیجے میں اور بہتر حکمرانی کے حصول کے لئے وزیر اعظم عمران خان چند بڑے سربراہوں کو ہٹاکر اہم ارکان میں ردوبدل کا فیصلہ کرلیا ۔روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی شائع خبر کے مطابق ذرائع کا

کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ میں کچھ اہم تبدیلیاں بھی ممکن ہیں جہاں محکموں میں ہٹائے جانے اور اس میں ردوبدل کرنے کی توقع کی جارہی ہے۔کہا جارہا ہے کہ حکومت کے اندر کچھ طاقتور حلقے معاشی کارکردگی خصوصا ًکھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافے کے انتظام پر ناراض ہیں۔ گندم اور چینی کے طویل بحران کے ساتھ ساتھ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے نے حکومت پر دبائو ڈالا لیکن متعلقہ اقتصادی وزارتوں نے اہم فیصلے لینے میں زیادہ وقت لیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اب حکومت اس نتیجے پر پہنچ رہی ہے کہ معاشی محاذ پر نئے چہرے لانے کیلئے اس کے پاس کوئی دوسرا آپشن باقی نہیں بچا ہے۔اعلی سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وفاقی دارالحکومت وفاقی کابینہ میں کلیدی تبدیلیوں کے سلسلے میں پچھلے دو دنوں سے افواہوں کی لپیٹ میں ہے۔ایک وفاقی وزیر نے تبصرہ کیا کہ انہوں نے اس کے بارے میں کچھ نہیں سنا لیکن ایک بات کی تصدیق کی کہ پچھلے کچھ دنوں سے کھانے پینے کی اشیا پر قیمتوں میں اضافے کی وجہ

سے دبائو بڑھا ہے۔سابق مشیر خزانہ شوکت ترین اور وزیر اعظم کے موجودہ معاون خصوصی برائے محصولات وقار مسعود کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ انہیں اہم عہدے تفویض کئے جاسکتے ہیں ۔تاہم ترین کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تک کسی نے ان سے رابطہ نہیں کیا

لیکن جب پی ٹی آئی کی قیادت والی حکومت نے ان سے کہا تھا کہ وہ موجودہ حکومت میں شامل ہوجائیں لیکن شوکت ترین نے حکومت میں شامل ہونے سے انکار کردیا تھا اس کی وجہ یہ تھی کہ اس وقت ان کے خلاف چار مقدمات زیر التوا تھے۔ وزارت داخلہ ، توانائی اور دیگر

سے متعلق کچھ اور تبدیلیاں آئندہ چند روز میں ہونے کا بھی امکان ہے۔ایک وفاقی وزیر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہر مہینے بعد کچھ رپورٹرز انھیں فون کرکے وفاقی کابینہ میں کلیدی تبدیلیوں کے بارے میں پوچھتے ہیں۔انہوں نے اعتراف کیا کہ گورننس بہتر بنانے کے مطالبے میں اضافہ ہوا ہے لہذا کچھ وزرا/ مشیر ڈیلیوری کو بہتر بنانے کے لئے دباو محسوس کرسکتے ہیں لیکن انہوں نے وفاقی کابینہ میں تبدیلیوں سے متعلق کوئی خاص بات نہیں سنی۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…