حکومت اس کی بنتی ہے جس کی ڈوریں آپ نہیں کوئی اور ہلاتا ہے، حاکم کے گریبان پر آپ کا نہیں کسی اور کا ہاتھ ہوتا ہے،پاکستان کی تقدیر بدلنے کا وقت آگیا، مریم نواز کھل کر بول پڑیں

25  اکتوبر‬‮  2020

کوئٹہ (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن)کی نائب صد رمریم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی تقدیر بدلنے کا وقت آگیا ہے، کسی کو ووٹ کی عزت سے کھیلنے کا حوصلہ نہیں ہوگا، جتنی محبت مجھے پنجاب سے ہے اس سے زیادہ محبت بلوچستان کے عوام سے ہے،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے فیصلے کے بعد حکمرانوں کو استعفیٰ دینا چاہیے،اب عوا م کی حاکمیت کا سورج طلوع ہونے

کو ہے،یہاں بغاوت اور غداری کے سرٹیفکیٹ نہیں بٹیں گے۔ اتوار کو یہاں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے فرانس میں گستاخانہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ربیع الاول میں جب مسلمان نبی پاک ؐ کی ولادت کا مہینہ منا رہے تھے تو فرانس کی ایک بلڈنگ سے توہین آمیز خاکے لٹکائے جن سے ہمارے جذبات بہت بری طرح محروح ہوئے ہیں۔انہوں نے اس موقع پر شرکاء سے کہاکہ آپ ہاتھ کر واقعہ پر میرے ساتھ احتجاج کریں۔بلوچستان کے طلباء کے احتجاج کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ پنجاب اور باقی صوبوں کے بچے جتنے عزیز ہیں اتنے بلوچستان کے بچے ہمیں مجھے عزیز ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سوئی کے مقام سے اربوں روپے کی نکلنے والی گیس بلوچستان پورے پاکستان کو فراہم کرتا ہے لیکن بہت افسوس کی بات ہے کہ چھ سو بچوں کے سکالر شپ وہ اس حکومت نے ختم کر دیئے اور بلوچستان کے بچے بارہ دن سے سڑکوں پر رل رہے تھے کسی کو رحم نہیں آیا انہوں نے کہاکہ امید کرتی ہوں کہ ان کے سکالرشپ بحال ہو نگے۔انہوں نے کہاکہ بلوچی لباس پہن کر بلوچستان کو پیغام دیناچاہتی ہوں کہ جتنی محبت مجھے پنجاب سے ہے اس سے زیادہ محبت مجھے بلوچستان کے عوام سے ہے۔مریم نواز نے کہاکہ یہاں سے نو جوانوں کو اٹھا لیا جاتا ہے، کبھی کبھی مسخ شدہ لاشیں مل جاتی ہیں اکثر وہ ہمیشہ کیلئے لاپتہ اور غائب ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کوئٹہ سے تعلق رکھنے والی بچہ کے

تین بھائیوں کو گھروں سے اٹھا لیا گیا اور کئی سال ہوگئے ہیں ان تین بھائیوں کا کچھ پتہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اکبر بگٹی شہید کا واقعہ بھی یاد آرہا ہے،کس طرح ایک آمر نے مکے لہرا کر کہا تھا کہ ہم تمہیں اس طرح مار یں گے کہ تمہیں پتہ بھی نہیں چلے گا اس نے نہ صرف ایک جمہوریت پسند لیڈر کو قتل کیا بلکہ اس کے چاہنے والوں کو چہرہ دیکھنے کی بھی اجازت نہیں

دی۔انہوں نے کہاکہ جب پرویز مشرف کو عدالت نے پھانسی کی سزا سنائی تو عدالت ہی لپیٹ دی گئی۔انہوں نے کہاکہ مجھے کوئٹہ میں قائد اعظم محمد علی جناح کے تاریخی الفاظ آج میرے دل اور دماغ میں گونج رہے ہیں انہوں نے کہامیرے عوام کے ووٹ کو عزت دو، اپنے حلف کی پاسداری کرو، آئین کا احترام کرو، پالیسیاں بنانا تمہارا کام نہیں، یہ عوام کے نمائندوں کو کر نے دو۔ انہوں نے

کہاکہ 72برس گز ر گئے کیا قائد اعظم کی اس تلقین پر علمدر آمد ہوا؟کیا حلف کو یاد رکھا گیا، کیا سیاست میں مداخلت بند ہوئی، کیا آئین کا احترام کیا گیا، کیا عوامی نمائندوں کو پالیسیاں بنانے دی گئیں، کیا عوام اور عوامی نمائندوں کا حکم مانا گیا،قائد اعظم کی روح بھی دیکھ رہی ہے کہ ان کی تلقین کو آج مٹی میں ملا دیا گیا۔انہوں نے کہاکہ عوام کا مطالبہ ہے کہ ووٹ کو عزت دو، اپنے

حلف اور آئین کی پاسداری کرو، سیاست سے دور ہو جاؤ اور عوام کے منتخب نمائندوں کو حکومت کر نے دو، ریاست کے اوپر ریاست مت بناؤ،جعلی حکومتیں مت بناؤ،عوامی مینڈیٹ پر ڈاکے مت ڈاؤ۔ انہوں نے کہاکہ غربت، پسماندگی اور بد حالی اور روز گاری اور بلوچستان کے اس حال میں پہنچنے کی ایک ہی وجہ ہے کہ آپ کے ووٹ کو عزت نہیں ملتی، حکومت اس کی بنتی ہے جس کی

باگ ڈور آپ کے ہاتھ میں نہیں کسی اور کے ہاتھ میں ہوتی ہے،اس کی ڈوریں آپ نہیں کوئی اور ہلاتا ہے، حاکم کے گریبان پر آپ کا نہیں کسی اور کا ہاتھ ہوتا ہے، وہ آپ کو نہیں کسی اور کو جواب دہ ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے عظیم فرزند اور مجھے قائد اعظم کے با اعتماد ساتھی قاضی محمد عیسیٰ کی یاد آرہی ہے جس کا ایک قابل فخر فرزند ایک سپریم کورٹ کا جج ہے،آپ کو

مبارکباد ہو آپ نے اس کیلئے آواز اٹھائی اور سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اس کے خلاف ریفرنس بد نیتی پر مشتمل تھا جس نے بد نیتی کی، جس نے شفاف کر دار کے حامل ججزحضرات کے اوپر دھبہ لگانے کی کوشش کی اور نوکریوں سے فارغ کر نے کی کوشش کی آج ہم سب سلیکٹڈ عمران خان اس کے سلیکٹرز کو کہتے ہیں اس تاریخی ناکامی پر سب لوگوں کو استعفیٰ دینا چاہیے۔انہوں

نے کہاکہ سپریم کورٹ سے درخواست کرتی ہوں جس طرح آ پنے ایک آزاد عدلیہ پر حملہ کو روکا ہے اسی طرح آگے بڑھیئے ایک اور شفاف کر دار کے حامل جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو بھی انصاف کیجئے،وہ سچ بولنے کی پاداش میں سزا بھگت رہے ہیں وہ آنے والے دنوں کے چیف جسٹس تھے۔مریم نواز شریف نے کہاکہ وہ وقت آرہا ہے کہ تمہاری دو سال کی نہیں 72سال کی محنت ضائع

ہو نے کو ہے، اب عوا م کی حاکمیت کا سورج طلوع ہونے کو ہے،وو ٹ عزت پانے کو ہے۔ مریم نواز نے کہا ہے کہ عاصم سلیم باجوہ بھی یہاں کا بادشاہ رہاہے، بلوچستان کے اندر ووٹ کی عزت سے کھیلتا رہا ہے، ہم پوچھتے ہیں ایک نوکری پیشہ ہونے کے باوجود تمہارے پاس اربوں کھربوں کے اثاثے کہاں سے آئے ہے جس پر وہ چپ ہے،ہم ان سے 99کمپنیوں پوچھتے ہیں وہ چپ ہے۔انہوں نے

کہاکہ ہم پوچھتے ہیں رسیدیں دیں وہ چپ ہے۔ انہوں نے کہاکہ سلیکٹڈ اور سلیکٹر بھی ان سے پوچھنے کی جرات نہیں کر تا، نہ کوئی نیب، نہ ایف آئی اے اور نہ کوئی عدالت پوچھتی ہے؟ایسا نہیں چلے گا، حساب تو آپ کو دینا پڑے گا، رسیدیں دکھانا پڑیں گی۔ انہوں نے کہاکہ چیئر مین سی پیک سے بھی استعفیٰ دیں۔ مریم نواز شریف نے کہاکہ پاکستان کی

تقدیر بدلنے کا وقت آگیا ہے، یہاں بغاوت اور غداری کے سرٹیفکیٹ نہیں بٹیں گے، لاپتہ افراد نہیں ہونگے، آپ کے وسائل کا استحصال نہیں ہوگا، کسی کو ووٹ کی عزت سے کھیلنے کا حوصلہ نہیں ہوگا، وہی پاکستان ہوگا جس کیلئے آپ کے بزرگوں نے جدو جہد کی جس کیلئے آپ اور قائدین یہ جدو جہد کر رہے ہیں، کٹھ پتلیوں کا کھیل ختم ہونے کو ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…