سکھر(آن لائن) جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیر (جے یو آئی) مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اے پی سی کے بعدناجائز حکومت کے پائوں اکھڑ چکے ،عوام کو جلد خوشخبری ملے گی ،موجودہ حکمرانوں نے ملک میں سیاسی و معاشی عدم استحکام پیدا کیا ،ماضی میں مہنگائی پر سیاست کرنیوالوں نے لوگوں کا جینا دوبھر کردیا ہے، استعماری قوتوں کی غلامی کو قانونی بنانے کیلئے
بل پاس کرائے جا رہے ہیں،پاک فوج سمیت تمام اداروں کا احترام کرتے ہیں ، ہمارے کارکن پہلے بھی پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے اسلام آباد آئے تھے اب بھی ایسے ہی وفاقی دارالحکومت آئینگے۔ ان خیالات کا اظہا رانہوں نے جے یو آئی سندھ کے سیکریٹری جنرل مولانا راشد خالد محمود سومرو، صوبائی ناظم مفتی سعود افضل ہالیجوی، صوبائی جنرل کونسل کے ممبر مولانا عبدالحق مہر کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کے دوران کیا۔ سکھر میں مقامی ترجمان عبدالحق مہر کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق مولانا فضل الرحمن 24 ستمبر جمعرات کو سکھر پہنچیں گے وہ جامعہ حمادیہ منزل گاہ سکھر میں ہونے والے اہم صوبائی اجلاس میں شرکت کرینگے اور موجودہ حالات ، سیاسی صورتحال اور اے پی سی کے بارے میں صوبائی جماعت کو بریفنگ دینگے۔ قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ تمام متحداپوزیشن جماعتیں اور سینئر سیاسی قیادت نے اب اس ناجائز اور عوا و ملک دشمن حکومت سے ملک اور عوام کو نجات دلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔اپوزیشن کی اے پی سی کے بعد اب ناجائزحکومت کے پائوں اکھڑ چکے ہیں عوام کو جلد خوشخبری ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکمرانوں کا دماغی خلل ہے جب اس کے خلاف بات ہوتی ہے یہ پروپیگنڈا کرتے ہیں کہ یہ کرپشن کو بچانے اور انڈیا کو خوش کرنے کیلئے حکومت کو گرانا چاہتے ہیں اکتوبر میں جب ہم نے آزادی مارچ کیا تو اس وقت بھی یہی واویلہ کیا گیا تھا جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں پہلے بھی
ہمارے کارکن پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے اسلام آباد آئے تھے اب بھی پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے اسلام آباد آئینگے۔ البتہ شکایات ہیں جن کا ازالہ چاہتے ہیں اس کے خلاف منفی تاثر مت دیا جائے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انڈیا ہماری حکومت مخالف تحریک سے خوش نہیں بلکہ پریشان ہے کیوں کہ ہم مودی کے پارٹنر اور کشمیر کے سوداگر کی حکومت گراکر یہ
سودا کینسل کرانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر جنوری تک حکومت کو ہٹایا نہ گیا تو اسلام آباد میں 50 لاکھ لوگ اکٹھے کر کے عوامی طاقت سے ملک و عوام دشمن حکومت کو بوریا بستر گول کرنے پر مجبور کر دینگے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے میاںنواز شریف کی حکومت کے دور میں تمام مذہبی جماعتوں اور مکاتب فکر کو میثاق پاکستان کے ذریعے
متحد و متفق کر کے یکجہتی کا بہترین ماحول پیدا کیا تھا مگر موجودہ حکومت نے اسے بھی ثبوتاڑ کر دیا۔ مذموم عزائم کے تحت ملک میں فرقہ ورانہ کشیدگی پیدا کرنے کی سازش کی جا رہی ہے یہ استعماری قوتوں کا فارمولا لڑا اور حکومت کرو پر عمل پیرا ہیں جسے ہم کامیاب ہونے نہیں دینگے۔ دوسری جانب جے یو آئی کا صوبائی اجلاس 24اکتوبر کو قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن کی
صدارت میں سکھر میں منعقد ہوگا ، اس سلسلے میں جمعیت علماء اسلام ضلع سکھر کی عاملہ ، و تعلقوں کے امراء و نظماء کا مشترکہ اجلاس زیر صدارت مولانا سائیں عبدالقیوم ہالیجوی کے مدرسہ حمادیہ منزل گاہ سکھر میں منعقد ہوا اجلاس میںموالانا مفتی شفیع محمد ہالیجوی ، مولانا محمد صالح انڈھڑ، حافظ غلام مصطفی برڑو ، حافظ عبدالحمید مہر ، مفتی سعود افضل ہالیجوی ، حافظ غلام محمد کندھر،
مولانا عبدالحمید مہر ، مولانا اسد اللہ ، قاری لیاقت علی مغل ، امان اللہ سکھر وی سمیت دیگرعاملہ ، و تعلقوں کے امرائ و نظمائ نے شرکت کی اجلاس میں 24اکتوبرکو سکھر میں ہونی والی صوبائی اجلاس کی تیاریوں سمیت سکھر شہر کے بنیادی مسائل اور انکے حل کیلئے تفصیلی غور
و خوص کیا گیا ،آئندہ بلدیاتی انتخابات میں بھرپورحصہ لینے سمیت تمام یوسیز سے اپنے امیدوار کھڑے کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ، شرکاء اجلاس نے سکھر میں منعقد صوبائی اجلاس کی تیاریوں کے حوالے سے بتایا کہ 24اکتوبر کو سکھر میں منعقد جے یو آئی صوبہ سندھ کا اجلاس نا صرف سندھ بلکہ پورے ملک کی تاریخ میں ایک اہم پیغام ثابت ہوگا ، صوبائی اجلاس میں قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن
، مولانا عبدالغفور حیدری سمیت مرکزی و صوبائی قائدین شرکت کرینگے اورملک میں مسلط نااہل پی ٹی آئی کی حکومت کے خاتمے کا لائحہ عمل طے کیا جائیگا ، شرکائ اجلاس کا کہنا تھا کہ موجودہ وفاقی حکومت کے جھوٹے وعدے عوام کے سامنے آچکے ہیں ، عوام کو مزید گمراہ نہیں کیا جا سکتا پاکستان کی عوام باشعور ہے انشاء اللہ پاکستان تحریک انصاف کا تختہ سیاسی جماعتیں نہیں بلکہ ملک کی
مظلوم اورغریب عوام ہی الٹائیگی،شرکا ء اجلاس کا کہنا تھا کہ عمران خان کے نت نئے یوٹرنز سے عوام شدید پریشان ہیں ، ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی ، اشیا خوردنوش سمیت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں آئے روز اضافہ ، سندھ کو تقسیم کرنے کی سازش ، عوام کے حقوق کیلئے ایوانوں میں آواز اٹھانے والے سیاسی عوامی نمائندگان کے خلاف سیاسی انتقامی کاروائیاں ،
عوام کی چیخ و پکار پر بھی بنیادی مسائل حل نہ کرانے موجودہ حکومت کی سب سے بڑی ناکامی ہے ، دوسروں کو چور کہنے والی حکومت کے وزرائ خود چور نکلے لیکن این آر او نہیں دونگا این آر او نہیں دونگا کا نعرہ لگانے والے عمران خان نے خود ہی اپنی وزراء کو این آر او دے رکھا ہے ، پاکستان تحریک انصاف کا نعرہ کرپشن سے پاک ، نیا پاکستان کرپشن سے پاک ہونے کے بجائے
یہودیو کفریہ طاقتوں کے آشیرباد سے مزید تباہی و بحرانوں کا شکار ہو گیا ہے ، ملکی معشیت کمزور ہو چکی ہے ، عوام بجلی ، گیس ، پانی ، طبی سہولیات سے محروم ہو گئے ہیں لیکن موجودہ حکومت کے پاس پاکستان کی عوام کو دینے کیلئے کچھ نہیں بچا ، پی ٹی آئی حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنی ناکامی اور نااہلی مان کر از خود طریقہ کار سے حکومت چھوڑ کر واپس اپنے گھروںکو روانہ ہو جائیں بصورت ملک کی عوام کا صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا تو دما دم مست قلندر ہوگا اور اسکی تمام ذمہ داری موجودہ حکومت پر عائد کر دی