کراچی(این این آئی)کراچی کے علاقے گزری میں 25 سالہ خاتون ڈاکٹر نے والد سے لڑائی کے بعد اپنے آپ کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کر لیا، خاتون ڈاکٹر کلفٹن کے نجی اسپتال میں ملازمت کرتی تھی۔پولیس کے مطابق گزری تھانے کے قریب خاتون ڈاکٹر ماہا علی شاہ نے گھر کے واش روم میں خود کو گولی مار کر اپنی زندگی ختم کرنے کی کوشش کی جنہیں شدید زخمی حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا
جہاں پر وہ 3 گھنٹے سے زائد زندگی اور موت کی جنگ لڑنے کے بعد ہلاک ہو گئیں۔ڈاکٹر ماہا علی شاہ کے حوالے سے پولیس حکام نے بتایاکہ لیڈی ڈاکٹر کی اپنے والد سے لڑائی ہوئی تھی، جس کے بعد انہوں نے باتھ روم میں جا کر اپنے آپ پر گولی چلا دی۔پولیس کے مطابق خاتون ڈاکٹر کافی عرصے سے گھریلو پریشانی کا شکار تھیں، وہ غیر شادی شدہ تھیں اور انہوں نے 15 دن پہلے گھر کرایے پر لیا تھا۔خاتون ڈاکٹر کا آبائی تعلق میر پور خاص سے ہے، پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق گولی قریب سے لگی ہے، خودکشی میں نائن ایم ایم پسٹل استعمال ہوا ہے، جس کے چیمبر میں 2 گولیاں تھیں جن میں سے ایک چلی ہے، گولی بائیں طرف سے لگی اور دائیں طرف سے نکلی تھی۔پولیس کے مطابق ڈاکٹر اپنے والد، والدہ 2 چھوٹی بہنوں اور ایک چھوٹے بھائی کے ساتھ رہائش پذیر تھیں، واقعے کا مقدمہ والدین کے آنے کے بعد درج کیا جائے گا۔پولیس کے مطابق زندگی کا خاتمہ کرنے والی ڈاکٹر کے دوستوں سے بھی اس ضمن میں معلومات لی جا رہی ہیں، ڈاکٹر کا موبائل فون کا ڈیٹا بھی لیا جائے گا جس سے کچھ مدد مل سکے گی۔واضح رہے کہ کراچی کے علاقے گزری میں خاتون ڈاکٹر نے اپنے آپ کو گولی مار کرزندگی کا خاتمہ کر لیا تھا، خاتون ڈاکٹر کلفٹن کے نجی اسپتال میں نوکری کرتی تھی۔پولیس کے مطابق ماہا علی شاہ کے پاس پستول کہاں سے آیا اور اپنی زندگی ختم کرنے کی کیا وجہ ہے، اس حوالے سے بھی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ڈاکٹر ماہا کے والد میر پور خاص میں واقع مزار گرھوڑ شریف کے گدی نشین ہیں۔