اتوار‬‮ ، 09 فروری‬‮ 2025 

محکمہ صحت اور تعلیم میں سب سے زیادہ کرپشن، رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف

datetime 17  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ(آن لائن)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئر مین اختر حسین لانگو نے سال2017-18ء کی آڈٹ رپورٹ میں محکمہ صحت اور تعلیم میں سب سے زیادہ کرپشن کاانکشاف ہونے کاکرتے ہوئے کہاہے کہ حکومتی سرپرستی میں محکمہ خزانہ کے آفیسران اور حکام پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں شرکت تک نہیں کرتے،عدم شرکت سے پی اے سی سمیت تمام ممبران اور بلوچستان کی عوام کااستحقاق مجروح ہواہے،

پبلک اکانٹس کمیٹی ایک آئینی کمیٹی جس کے سب جوابدہ ہیں،محکمہ فنانس کے آفیسران کے خلاف چیف سیکرٹری کولکھیں گے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے اراکین صوبائی اسمبلی ملک نصیراحمدشاہوانی اورنصراللہ زیرے کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اخترحسین لانگونے محکمہ صحت اور تعلیم میں سب سے زیادہ کرپشن کا انکشاف کرتے ہوئے کہاکہ سال 2017۔18کی آڈٹ رپورٹ میں سب سے زیادہ صحت اور تعلیم میں بے قاعدگیاں سامنے آئی ہے،پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کااجلاس تھا تاہم محکمہ خزانہ کے حکام نے شرکت نہیں کی،اخترحسین لانگو نے کہاکہ اجلاس میں شرکت نہ کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کی جائے گی،پبلک اکانٹس کمیٹی ایک آئینی کمیٹی ہے جس کے سامنے سب جواب دے ہیں محکمہ فنانس کے خلاف چیف سیکرٹری لکھیں گے،اختر حسین لانگو نے کہاکہ ایک سال کی رپورٹ میں نان پروڈکشن آف ریکارڈ بہت زیادہ تھے، بغیر ٹینڈرز کے اسکیمات کی الاٹمنٹ کی گئی ہے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے بہت سے سکول بغیر چھت اور چار دیواری کے ہے جبکہ سینکڑوں سکولز کرایہ کے بلڈنگز میں موجود ہیں حالانکہ صوبائی حکومت کی جانب سے 50کروڑ روپے پرائیویٹ بینک میں رکھے گئے تھے جس کا نہ تو صوبائی حکومت کو فائدہ ہوا اور نہ ہی عوام کو تاہم بینک نے اپنا بزنس کرلیا،پیسے خرچ ہونے کے باوجود ان کے پراجیکٹس مکمل نہ ہوسکے جبکہ سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار بھی خراب ہے،

انہوں نے کہاکہ سول ہسپتال 20ڈائیلائسز مشینوں میں سے 19 خراب ہے،جبکہ آکسیجن سلنڈر 600روپے کی بجائے 1100روپے میں خریدی جارہی ہے،تمام تر صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں بلکہ احکامات بھی جاری کررہے ہیں،انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم اے سے متعلق اسپیشل آڈٹ کرائی جارہی ہے جس کے بعد تمام تر صورتحال سامنے آجائیگی،حکومتی ارکان کے بغیر آفیسران کرپشن نہیں کرسکتے،پبلک اکاؤنٹس کمیٹی آئینی ادارہ اور آئین

وقانون کا سہارا لیکر حکومت اور محکموں کااحتساب یقینی بنائیں گے۔ملک نصیر شاہوانی نے کہاکہ صوبے کی بیورکرویسی بہت طاقتور بن چکی ہے پی اے سی نے اپنا پہلا رپورٹ اسمبلی میں جمع کروائی ہے فنانس ڈیپارٹمنٹ کے حکام کی جانب سے غیر ذمہ داری کا مظاہر کیاجارہاہے،رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ زیرے نے کہاکہ بیوروکریسی پارلیمنٹ اور اسمبلیوں سے اپنے آپ کو بالا تر سمجھتے ہیں حالانکہ سیکرٹری فنانس کو پبلک اکاونٹس کمیٹی کو جواب دینا ہوتا ہے فنانس ڈرپارنمنٹ ڈیڑھ سال سے کمیٹی اجلاس میں نہیں آئے،جس سے اسمبلی کا استحقاق مجروح ہوا ہے، کمیٹیاں منی پارلیمنٹ ہوتی ہیں جو اپنی رپورٹ مرتب کرتی ہیں اور بعدازاں اسمبلی میں پیش کرتی ہیں۔

موضوعات:



کالم



ابو پچاس روپے ہیں


’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…