چترال (آن لائن) اپر چترال کے دوردراز پہاڑی علاقوں سے تعلق رکھنے والے 103سالہ بزرگ، عبدالعلیم نے کووِڈ 19- (COVID-19)کو شکست دے دی۔ عزیز عبدالعلیم ساکن بونی کو حال ہی میں ، اپر چترال کے علاقے بونی میں ،قائم کیے گئے آغا خان ہیلتھ سروس ایمرجنسی ریسپانس سینٹر میں یکم جولائی کو داخل کیا گیا تھا۔ ان کا کووِڈ 19-کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ اْن کا علاج فوراً شروع کر دیا گیا تھا
اور ایمرجنسی سینٹر میں تقریباً دو ہفتے داخل رہنے کے بعد وہ صحت یاب ہوگئے اور اِس دوران انہیں اضافی آکسیجن کی ضرورت نہیں پڑی۔ صحت بہتر ہونے، اور کسی قسم کی علامات ظاہر نہ کرنے پر انہیں 13جولائی، 2020ء کو ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔ اس بارے میں آغا خان ہیلتھ سروس، پاکستان(AKHS,P) کے ریجنل ہیڈ فار چترال معراج الدّین نے کہا:’’ہم نیعبد العلیم کی عمر زیادہ ہونے کے باعث ایک انتہائی نازک حالت والے مریض کے طور پر علاج کیا اور مناسب طبی دیکھ بھال فراہم کرنے کے ساتھ نفسیاتی اور اخلاقی مدد بھی فراہم کی۔ فکرمندی کے ایسے موقع پر نفسیاتی اور اخلاقی مدد کی بھی بہت اہمیت ہوتی ہے۔ اِس سہولت پر ہم نے بہت کم وقت میں کووِڈ 19- کے 59 مریضوں کا کامیابی سے علاج کیا ہے جن میں بعض زیادہ عمر کے افراد بھی تھے۔‘‘’’ہم اپنے والد کی انتہائی خراب صحت کے پیش نظر بہت تشویش میں تھے۔ ہمیں اْن کے بچنے کی کوئی امید نہیں تھی تاہم، جب میرے والد صاحب کوہسپتال کے فارغ کیا گیا تو ہم سب بہت خوش تھے۔ اُنہوں نے ریسپانس سینٹر میں موجود عملے کے تمام افراد اور ہر اْس شخص کا شکریہ ادا کیا جس نے اْن کی دیکھ بھال میں حصہ لیا تھا۔‘‘ عبدالعلیم کے بیٹے سہیل عزیز نے کہا کووِڈ 19-کے مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے 28بستروں پر مشتمل دیکھ بھال کی اِس سہولت میں مرد اور خواتین مریضوں کو الگ الگ رکھا جاتا ہے اور کووِڈ 19-کی درمیانی، شدید اور نازک علامتیں رکھنے والے مریضوں کے علاج کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اِس سہولت کو 32 افراد پر مشتمل عملہ چلاتا ہے جن میں 8 ڈاکٹرز اور 20 نرسیں شامل ہیں ۔ اُنہیں فراہم کی گئی تمام لازمی اشیاء میں ادویات اور مریضوں کے لیے پرسنل پروٹیکٹو ایکوپمنٹ (PPE) شامل ہیں.