اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)گزشتہ روز دائر ہونےوالے ریفرنس میں پہلی دفعہ پاکستان کی دو بڑی سیاسی جماعتوں کے قائدین کا نام ایک ساتھ سامنے آیا ۔ تفصیلات کے مطابق دائر ریفرنس پر بات کرتے ہوئے معروف اینکر پرسن اسامہ غازی نے کہا ہے کہ 2008ءمیں بظاہر یہ تاثر دیا گیا ہے کہ نواز شریف اور آصف زرداری ایک دوسرے کے سخت ترین مخالف ہیں
لیکن اندرونے خانہ دونوں ایک دوسرے کی حامی تھے ۔بتایا گیا ہے کہ 2008ء میں جو بھی تحائف گاڑیاں زرداری حکومت کو ملیں وہ انہوں نے نواز شریف کے حوالے کی تھیں ۔ یہ گاڑیاں سابق وزیراعظم کو اس وقت دی گئیں تھیں جب ان کے پاس کوئی سرکاری عہدہ بھی نہ تھا ۔ ریفرنس کے مطابق 62ارب روپے کی جائیدادیں پکڑی گئی ہیں ان کی ادائیگیاں اومنی گروپ کےک جعلی اکائونٹس سے ہوئیں جس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ دونوں رہنمائوں میں بظاہر مخالفت جبکہ اندر سے بھرپور حمایت کرتے تھے ۔ معروف اینکر پرسن نے مزید انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف نے گاڑیوں کی قیمت میں سے صرف 15فیصد رقم ادا کی جبکہ باقی رقم آج تک وصول نہیں ہو سکی ۔ یہاں یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے سابقہ حکمرانوں نے کیسے اور کس حد تک عوام کو لوٹا ہے۔