لاہور(این این آئی)حکومتی کمیٹی اور مسلم لیگ (ق)کے مذاکرات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے،(ق)لیگ نے کمیٹی کو تحریری معاہدے کی کاپی فراہم کرتے ہوئے اس پر عملدرآمد کا مطالبہ کر دیا ہے۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حو الے سے کہا ہے کہ وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے تسلیم کیا ہے کہ (ق) لیگ کیساتھ حکومت کا تحریری معاہدہ ہوا ہے۔
انہوں نے چیف سیکرٹری اور آئی جی کو (ق) لیگ سے ورکنگ ریلیشن شپ بہتر بنانے کی بھی ہدایت کی۔وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) ہماری قابل اعتماد اتحادی جماعت ہے، اس کے ساتھ کیے وعدے پورے کریں گے۔حکومتی وفد میں وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار، جہانگیر ترین اور پرویز خٹک جبکہ مسلم لیگ (ق) کے وفد میں طارق بشیر چیمہ، مونس الٰہی اور چودھری سالک شریک تھے۔چیف سیکرٹری پنجاب اعظم سلیمان اور آئی جی پنجاب شعیب دستگیر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اس میٹنگ میں پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں اور دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ (ق) لیگی وفد نے اپنے مسائل حکومتی کمیٹی کے سامنے رکھے۔ملاقات کے بعد جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ جی ڈی اے اور بی این پی مینگل سے ملاقاتیں ہیں، حکومت 2023 تک ایسے ہی چلتی رہے گی۔ ہماری حکومت کو اس وقت کوئی مشکل پیش نہیں آ رہی۔ ایم کیو ایم کابینہ سے الگ ہوئی حکومت سے نہیں، ان کے رہنماؤں کیساتھ رابطے جاری ہے وہ کابینہ میں واپس آئیں گے۔لیگی رہنما طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ ایک گھر میں رہتے ہوئے اختلافات ہوتے ہیں۔ حکومت نے ہماری بات سنی، ان کے شکر گزار ہیں۔ ترقیاتی عمل کے حوالے سے کچھ مطالبات تھے، حکومت نے یقین دہانی کروائی ہے کہ ہمارے مطالبات پورے ہوں گے۔