جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

آج کا سب سے بڑا سیاسی سوال ، کیا آزادی مارچ سے کچھ ہوگا؟ مولانا اسلام آباد پہنچ جاتے ہیں اور ہزاروں جانثار ان کے سامنے ہو ئےتو پھر وہ کیا کریں گے ؟ سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے مستقبل کی پیش گوئی کر دی

datetime 30  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی سہیل وڑائچ اپنے کالم ’’کچھ نہیں ہوگا؟‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔ حکومت اور ریاست کا سادہ جواب ہے کچھ نہیں ہوگا۔ اُنہیں یقین ہے کہ آزادی مارچ با آسانی گزر جائے گا۔ حکومتی عمال کو یہ اعتماد ہے کہ عمران حکومت کا بال بھی بیکا نہیں ہوگا کیونکہ حکومت اور ریاست میں کوئی دراڑ نہیں البتہ ہلکی پھلکی آندھی اور بارش ہو سکتی ہے۔سیاسی تاریخ یہ بتاتی ہے کہ

تحریک ناکام بھی ہو جائے تو اپنا اثر چھوڑ جاتی ہے۔ ریشمی رومال تحریک 1913تا 1920تک جاری رہی۔ اس کے نمایاں نام گرفتار ہوئے مگر اس کا اثر اتنا زیادہ ہوا کہ اس تحریک نےدینی مدرسہ دیوبند کو باقاعدہ ایک اینٹی سامراجی سیاسی تحریک میں بدل ڈالا، 100سال گزر گئے مولانا فضل الرحمٰن آج بھی اس لڑی سے جڑے ہوئے ہیں۔ 1857کی جنگ آزادی ناکام ہوگئی مگر ہندوستان اور پاکستان میں آج بھی حریت پسندوں اور خوشامدیوں کی تقسیم برقرار ہے۔ 1977کی تحریک نظامِ مصطفیٰ کامیاب ہوئی مگر اس سے مکمل ترین جمہوری نظام کا جو بستر لپیٹا گیا وہ آج تک دوبارہ بچھایا نہیں جاسکا، اگر جمہوریت آتی بھی ہے تو نامکمل اور ادھوری۔ اِن مثالوں سے صاف واضح ہوتا ہے کہ جب کوئی مارچ یا تحریک چل پڑتی ہے تو اس کی کامیابی یا ناکامی اہم نہیں رہتی بلکہ پھر زیادہ اہمیت اس کے اثرات کی ہو جاتی ہے۔مولانا فضل الرحمٰن مدظلہ عالی سیاست کے تمام گُر جانتے ہیں، وراثتی سیاستدان ہیں، اسی لئے اسلام آباد انتظامیہ کے ساتھ معاہدہ کر کے انہوں نے دارالحکومت میں بلا روک ٹوک اور فاتحانہ داخلے کا بندوبست پہلے ہی کر لیا ہے۔ مارچ شروع ہونے سے پہلے ان کے بڑے اتحادی میاں نواز شریف کو ریلیف مل گیا۔ ابھی آزادی مارچ پنجاب میں ہے جہاں بظاہر مولانا فضل الرحمٰن کا ووٹ بینک دیگر تمام صوبوں سے کم ترین ہے مگر پھر بھی ہر جگہ ان کا استقبال ہو رہا ہے۔

اصل بات یہ ہے کہ جب پختونخوا کے جلوس پہنچنے کے بعد مولانا اسلام آباد پہنچ گئے اور ہزاروں جانثار ان کے سامنے ہوئے پھر وہ کیا کریں گے؟معاہدے کے مطابق خاموشی سے گھر لوٹ جائیں گے یا پھر تحریک انصاف کی روایت پر عمل کرتے ہوئے اسلام آباد کی اقتدار گردشوں کی طرف مارچ کریں گے؟

مولانا لاہور کے راستے سے گزر کر اسلام آباد جائیں گے جبکہ ن لیگ کے شہر لاہور میں افواہوں کا بازار گرم ہے۔ میاں نواز شریف کی صحت، ان کے آئندہ پروگرام اور حکمتِ عملی پر ہر جگہ گفتگو جاری ہے۔ صحت کی حالت تشویشناک ہونے کے باوجود میاں صاحب کی لاہوری حسِ مزاح پوری طرح برقرار ہے۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…