پشاور(آن لائن)مارچ کی آڑ میں مولانا فضل الرحمان پرائیوٹ فورس تیار کروا رہا ہے، ڈنڈا بردار اور مسلح جتھوں کو مٹر گشت کی اجازت نہیں دی جاسکتی، ملکی بقا کے لئے حکومت اور فوج ایک پیج پر ہیں ان خیالا ت کا اظہار وزیراعلی کے مشیر برائے ضم شدہ اضلاع و ترجمان پختونخواحکومت اجمل خان وزیرنے جنوبی وزیرستان کی قوم سلیمان خیل کی جانب سے پشاور میںمنعقدہ سلیمان خیل قومی کنونشن میں بطور مہمان
خصوصی شرکت کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر شمالی وزیرستان سے منتخب ایم پی اے اقبال وزیر بھی موجود تھے۔کنونشن میں ملک بھر سے آئے ہوئے سلیمان خیل قوم کے ممبران نے بھاری تعداد میں شرکت کی۔ کنونشن میں سلیمان خیل جرگے کے ممبران سمیت تاجران و دیگرامور زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بھاری تعداد نے شرکت کی جبکہ ملک انور خان سلیمان خیل نے علاقے کے مسائل پر مشتمل سپاس نامہ پیش کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلٰی کے مشیر برائے ضم شدہ اضلاع و ترجمان پختونخوا حکومت اجمل خان وزیر کا کہنا تھا کہ اتفاق و اتحاد دکھانے پرسلیمان خیل قوم کا مشکور ہوں ۔انہوں نے کہ ملک کی سلامتی کیلئے قوم سلیمان خیل کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے اور یہ کہ وزیرستان سمیت تمام قبائلی علاقوں کی ترقی اور وہاں تعلیم و صحت کی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ قبائلی علاقوں میں ترقیاتی کاموں و حکومتی انقلابی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اٹھائیس ہزار لیویوز و خاصہ دار اہلکاروں کوخیبر پختونخوا پولیس میں ضم کرکے ان کے تاریک مستقبل کو روشن کیا گیا ہے۔انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ پورے قبائلی اضلاع میں تعلیم و صحت سہولیات مانیٹر کررہا ہے جس سے گوسٹ اساتذہ، و گوسٹ ڈاکٹرز والا زمانہ چلا گیا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میں صرف تعلیم کیلئے بائیس ارب روپے رکھے گئے ہیں اور یہ کہ قوم سلیمان خیل کے تمام
مسائل ہنگامی بنیادوں پر حل کئے جائینگے۔ قبائلی نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے اجمل خان وزیر کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع کیلئے سترہ ہزار نوکریوں کی منظوری دی جاچکی ہے۔ نوجوان کمیٹیاں اور تنظیمیں بنائیں اور قومی مسائل سے حکومت اور اتنظامیہ کو آگاہ کریں۔ آئندہ بلدیاتی انتخابات کے بارے میں اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا والا بلدیاتی نظام قبائلی اضلاع میں بھی نافذ کیا جائے گا۔
اور قبائل نے ثابت کردیا کہ قبائلی عوام کو ووٹ کے تقدس کا خوب پتہ ہے۔ قبائلی عوام کو ملک کے دیگر حصوں کے برابر لاکر دم لینگے۔جے یو آئی مارچ کے بارے میں وزیراعلٰی کے مشیر کا کہنا تھا کہ جو عمران خان نے جنرل اسمبلی میں اسلام کے حوالے بات کی ہے کوئی اورکرکے دکھائے وزیراعظم نے ہٹلر مودی کو اسکی اوقات یاد دلائی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن و جے یو آئی پہلی دفعہ بیروزگار ہوئی ہے۔
اور جمہوریت و اسلام کے نام پر ان کی دکانداری اب ختم ہوچکی ہے کیونکہ قوم اصلیت جان چکی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مارچ کی آڑ میں مولانا فضل الرحمان پرائیوٹ فورس تیار کروا رہا ہے۔اور ڈنڈا بردار اور مسلح جتھوں کو مٹر گشت کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ ملکی بقا کے لئے حکومت اور فوج ایک پیج پر ہیں۔مارچ کے لئے اشاروں کا وایلا کرکے اداروں کیخلاف سازشوں سے باز رہیں۔اجمل خان وزیر نے
حکومتی موقف واضح کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی محمود خان نے واضح کیا ہے کہ حکومتی رٹ پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔ہاں اگر کوئی بات کرنا چاہتا ہے تو وزیردفاع پرویز خٹک کی سربراہی میںکمیٹی بنی ہے آئے اور بات کریں۔مشیر موصوف کا مزید کہنا تھا کہ چھ پارٹیاں ملکر سینٹ چئیرمین تو بدل نہ سکیں، چلی ہیں استعفی مانگنے۔ عمران خان نے پہلے ہی کہا تھاکہ احتساب ہوگا تو چیخیں نکلیں گی۔