اسلام آباد ( آن لائن ) ایف بی آر نے بجٹ بنانے کے نام پرکروڑوں روپے کا ڈاکہ ڈالنے کیلئے تمام انتظامات کرلئے ہیں ، اس ڈکیتی میں وزارت خزانہ کے اعلیٰ افسران کو بھی شامل کرلیا ہے۔ وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے حکام ہر سال بجٹ بنانے کے نام پر ریوارڈ (انعام) کے نام پر قومی خزانہ سے کروڑوں روپے کا ڈاکہ ڈالتے ہیں ۔
بڑے افسران پانچ بنیادی تنخواہ جبکہ چھوٹے ملازمین میں تین تنخواہوں پر مشتمل ریوارڈ حاصل کرتے ہیں ۔یہ پریکٹس گزشتہ کئی سالوں سے جاری ہے اور اس ڈکیتی میں دونوں سرکاری اداروں کے اعلیٰ افسران بھی ملوث ہیں ۔ذرائع نے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے تمام اداروں کو سادگی کا حکم دے رکھا ہے اور ریوارڈز کے نام پر کروڑوں روپے کی ڈکیتی سے منع کر رکھا ہے تاہم ایف بی ار حکام نے اس کا بھی حل نکال لیا ہے اس لئے انہوں نے اے جی پی آر حکام کو اس ڈکیتی میں شامل کرتے ہوئے ان سے کیش کی صورت میں کروڑوں روپے کی وصول کرنے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ بینکنگ ٹرانزیکشن کی زحمت سے بھی چھٹکارا حاصل کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ایف بی آر اور وزارت خزانہ کے اعلیٰ حکام اے جی پی آر سے کیش کی صورت میں کروڑوں روپے وصول کرکے تمام ملازمین اور افسران میں تقسیم کرینگے تاکہ اس رقوم کا کوئی دستاویزاتی ثبوت بھی سامنے نہ آئے ۔اس حوالہ سے وزیر مملکت حماد اظہر سے پوچھا گیا کہ ریوارڈز کے نام پر کروروں روپے کی ڈکیتی روکیں گے یا نہیں تاہم وزیر مملکت حماد اظہر نے اس ریوارڈز کے نام پر کروڑوں کی ڈکیتی کی تردید کی ہے بلکہ پوچھنے پر خاموشی اختیار کرلی ہے۔