بدھ‬‮ ، 16 اپریل‬‮ 2025 

ایف بی آر نے بجٹ بنانے کے نام پرکروڑوں کا ڈاکہ ڈالنے کیلئے تمام انتظامات کرلئے،ڈکیتی میں وزارت خزانہ کے اعلیٰ افسران بھی شامل

datetime 1  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن ) ایف بی آر نے بجٹ بنانے کے نام پرکروڑوں روپے کا ڈاکہ ڈالنے کیلئے تمام انتظامات کرلئے ہیں ، اس ڈکیتی میں وزارت خزانہ کے اعلیٰ افسران کو بھی شامل کرلیا ہے۔ وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے حکام ہر سال بجٹ بنانے کے نام پر ریوارڈ (انعام) کے نام پر قومی خزانہ سے کروڑوں روپے کا ڈاکہ ڈالتے ہیں ۔

بڑے افسران پانچ بنیادی تنخواہ جبکہ چھوٹے ملازمین میں تین تنخواہوں پر مشتمل ریوارڈ حاصل کرتے ہیں ۔یہ پریکٹس گزشتہ کئی سالوں سے جاری ہے اور اس ڈکیتی میں دونوں سرکاری اداروں کے اعلیٰ افسران بھی ملوث ہیں ۔ذرائع نے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے تمام اداروں کو سادگی کا حکم دے رکھا ہے اور ریوارڈز کے نام پر کروڑوں روپے کی ڈکیتی سے منع کر رکھا ہے تاہم ایف بی ار حکام نے اس کا بھی حل نکال لیا ہے اس لئے انہوں نے اے جی پی آر حکام کو اس ڈکیتی میں شامل کرتے ہوئے ان سے کیش کی صورت میں کروڑوں روپے کی وصول کرنے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ بینکنگ ٹرانزیکشن کی زحمت سے بھی چھٹکارا حاصل کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ایف بی آر اور وزارت خزانہ کے اعلیٰ حکام اے جی پی آر سے کیش کی صورت میں کروڑوں روپے وصول کرکے تمام ملازمین اور افسران میں تقسیم کرینگے تاکہ اس رقوم کا کوئی دستاویزاتی ثبوت بھی سامنے نہ آئے ۔اس حوالہ سے وزیر مملکت حماد اظہر سے پوچھا گیا کہ ریوارڈز کے نام پر کروروں روپے کی ڈکیتی روکیں گے یا نہیں تاہم وزیر مملکت حماد اظہر نے اس ریوارڈز کے نام پر کروڑوں کی ڈکیتی کی تردید کی ہے بلکہ پوچھنے پر خاموشی اختیار کرلی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



81فیصد


یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…