اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق صدر پاکستان و شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری کے بیان کے بعد تین شوگر ملوں کے منیجرزکو گرفتار کر لیا گیا ہے۔نیب ذرائع کے مطابق فنانس منیجر شوگر ملز ٹنڈو محمد کاظم علی کو گرفتار کیا گیا جس نے اومنی گروپ کے ساتھ مل کر 846 ملین روپے کی خورد برد کی۔ فیصل ندیم نے 4 کروڑ روپے جعلی
دستاویزات کے ذریعے سندھ حکومت سے وصول کیے جبکہ جعلی کاغذات کے ذریعے اربوں روپے کے قرض بھی لئے۔جبکہ تیسرا ملزم امان اللہ فنانس منیجر خوشکی شوگر ملز نے جعلی فرم بنا کر سندھ حکومت سے دو کروڑ کی سبسڈی لی اور کسانوں کے 18 ملین بھی ڈیفالٹ کیے۔ دریں اثنا اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت مسترد کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے جس میں کہاگیاکہ آصف زرداری میگا منی لانڈرنگ کیس میں نیب کی بدنیتی ثابت کرنے میں ناکام رہے۔ منگل کو جاری سات صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں کہاگیاکہ آصف زرداری میگا منی لانڈرنگ کیس میں نیب کی بدنیتی ثابت کرنے میں ناکام رہے۔عدالت نے کہاکہ نیب کے مطابق منی ٹریل کا براہ راست تعلق آصف علی زرداری سے ہے، نیب کو تحقیقات کیلئے آصف زرداری کی حراست درکار ہے۔ عدالت نے کہاکہ دیگر جرائم کی طرح وائیٹ کالر کرائم کا سراغ لگاناآسان نہیں۔ عدالتی فیصلے میں کہاگیاکہ ملزمان کو دستاویزات سے سامنا کروانا اور کڑیاں جوڑنا ضروری ہوتا ہے، احتساب عدالت میں جمع کرائے گئے مچلکے صرف حاضری کیلئے ہیں۔ تفصیلی فیصلہ میں کہاگیاکہ سیکشن 91 کے مچلکے نیب کو گرفتاری سے نہیں روک سکتے۔