اسلام آباد (نیوز ڈیسک) یورپی یونین نے حکومت کی کارکردگی پر سوال اٹھائے ہوئے مطالبات کی طویل فہرست پیش کر دی، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین نے مطالبات کی طویل فہرست پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ دی جی ایس پی مراعات برقرار رکھنی ہیں تو سفارشات پر عمل درآمد کیا جائے،
یورپی یونین نے حکومت کو سفارشات پر عمل درآمد کے لیے 2019ء کی ڈیڈ لائن بھی دے دی ہے۔ پاکستان کے لیے ایف اے ٹی ایف کے بعد یورپی یونین کے مطالبات ایک نئی مشکل ہے، یورپی یونین کی طرف سے بچوں، خواتین کے حقوق کے تحفظ اور غیر ملکی این جی اوز پر پابندیاں نرم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، یورپی یونین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر جون 2019ء تک ان پر عملدرآمد نہیں ہوتا تو جی ایس پی مراعات ختم کر دی جائیں گی۔ حکومت کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے مستحکم ترقی اور بہتر گورننس کے لیے اٹھائے گئے اقدامات ناکافی ہیں، کارخانوں میں چائلڈ لیبر کے خاتمے اور خواتین کے حقوق پر عمل درآمد کو بھی یقینی بنایا جائے، اس کے علاوہ یورپی یونین کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان بین الاقوامی این جی اوز سے متعلق قوانین کا نئے سرے سے جائزہ لے اور جیلوں میں تشدد کا خاتمہ بھی کیا جائے۔ اگر جون 2019ء تک ان سفارشات پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو جی ایس پی مراعات بھی نہیں ملیں گی۔رپورٹ کے مطابق وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ پاکستان عالمی قوانین پر مکمل عملدرآمد کر رہا ہے۔ یورپی یونین نے حکومت کی کارکردگی پر سوال اٹھائے ہوئے مطالبات کی طویل فہرست پیش کر دی، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین نے مطالبات کی طویل فہرست پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ دی جی ایس پی مراعات برقرار رکھنی ہیں تو سفارشات پر عمل درآمد کیا جائے