اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی جانب سے کالا باغ ڈیم کی تعمیر کی تجویز سامنے آنے کے بعد ملک کی مختلف سیاسی جماعتوں نے اسے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔اے این پی کے سربراہ ایمل ولی خان نے اپنے بیان میں کہا کہ کالا باغ ڈیم سیلابی صورتحال کا حل نہیں ہے اور اس منصوبے کی افادیت مشکوک ہے۔جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ترجمان عبد الجلیل جان نے اس منصوبے کو ’’مردہ گھوڑا‘‘ قرار دیتے ہوئے سوال اٹھایا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور پہلے یہ بتائیں کہ وہ 350 ڈیم کہاں بنا چکے ہیں؟اسی طرح پاکستان پیپلز پارٹی کے جنرل سیکریٹری ہمایوں خان نے کہا کہ کالا باغ ڈیم ایک غیر فعال منصوبہ ہے جو کبھی حقیقت کا روپ نہیں دھار سکے گا، ان کے مطابق علی امین گنڈاپور عوام کو سبز باغ دکھا رہے ہیں۔
اس سے قبل، مسلم لیگ (ن) کی رہنما اور پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کالا باغ ڈیم کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام صوبوں کو مل کر اس منصوبے پر مشترکہ حکمت عملی تیار کرنی چاہیے۔واضح رہے کہ علی امین گنڈاپور نے اپنے حالیہ بیان میں کہا تھا کہ صوبائی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے پاکستان کے مجموعی فائدے کے لیے کالا باغ ڈیم جیسے منصوبے پر عملدرآمد ضروری ہے اور صوبوں کے تحفظات دور کر کے قومی سطح پر پیشرفت ہونی چاہیے۔