اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پا کستان نے کہا ہے کہ فنا نشل ایکشن ٹا سک فو رس (ایف اے ٹی ایف) میں بہترین وفد گیا تھافروری میں ہی فیصلہ ہو گیا تھا کہ پاکستان گرے ممالک کی فہرست میں شامل ہو گا،سرجیکل سٹرائکس بھارت کے تصوارت کا ایک حصہ ہے،حا لیہ د نو ں میں امر یکہ کے ساتھ اعتماد سا زی کی مجمو عی صو رت حا ل میں بہتری وا قع ہو ئی ہے،یقین رکھتے ہیں کہ افغان مسئلہ کا حل افغان قیادت کے ہاتھوں افغان عوام کے لیے امن عمل میں ہے۔
ملا فضل اللہ کی ہلاکت کی رپورٹ پر پاکستان میں اطمینان کا سانس لیا گیا،اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں کمیشن کے قیام کے مطالبہ کا خیر مقدم کیا ہے۔ تر جمان دفتر خا رجہ ڈاکٹر فیصل نے جمعرات کو ہفتہ وار پر یس بر یفنگ میں بتا یا کہ ایف اے ٹی ایف میں پا کستا ن کی نما ئند گی بہتر ین وفد نے کی تا ہم فر وری میں ہی بتا دیا گیا تھا کہ پا کستان کا نا م گر ے مما لک کی فہر ست میں شا مل کیا جا ئے گا ، گر ے مما لک کی فہر ست میں پا کستان کی شمو لیت غیر متو قع نہیں ہے،گر ے فہر ست میں ر ہتے ہو ئے ہمیں ایکشن پلا ن پر عملدر آ مد یقینی بنا نا ہو گا جس پر با ت چیت جا ری ہے،کا ر کر دگی بہتر بنا ئی تو گر ے مما ل کی فہر ست سے با ہر آ سکتے ہیں بصورت دیگر مسا ئل کا سا منا کر نا ہو گا،انہو ں نے کہا پا کستان ہمیشہ سے انسانی حقوق کمیشن کو دورہ کی اجازت دینے کا خوا ہا ں ر ہا ہے بشرطیکہ بھارت بھی انہیں مقبوضہ کشمیرآنے کی اجازت دے ،ہم انسانی حقوق کمشنر اور انکوائری کمشن کے پاکستان آنے سے نہیں ڈرتے پاکستان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں کمشن کے قیام کے مطالبہ کا خیر مقدم کیا ہے کمیشن آف انکوائری کے قیام کی سفارش پاکستان کے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی تحقیقات کے مطالبہ کے مطابق ہے ،پاکستان کی سول سوسائٹی کو مکمل حقوق حاصل ہیںیورپی یونین کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آنکھیں بند کی گئی ہم یورپی یونین پر زور دیتے ہیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی اقوام متحدہ کی رپورٹ پر بھی بات کریں،ان کا کہنا تھا کہ کشمیری شجاعت بخاری کی شہادت پر نیشنل پریس کلب نے ایک سیمینار کا انعقاد کیاان کی شہادت کشمیری جوانوں کے لیے شجاعت اور حوصلہ کا پیغام ہے
،ایک سوال کے جواب میں انہو ں نے کہا کہ حا لیہ د نو ں میں امریکہ کے ساتھ اعتماد سازی میں بہتری آئی ہے ،پاک امریکہ باہمی اعتماد سازی کے ٹریجکٹری اوپر کی جانب گامزن ہے ، ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستان یقین رکھتا ہے کہ افغان مسکہ کا حل افغانوں کے ہاتھوں افغانوں کے لیے امن عمل میں ہے ، عید کے مو قع پر افغا نستان میں ہو نے والی جنگ بندی کا خیر مقدم کر تے ہیں، افغان جنگ بندی کی افغانستان میں ایک دیرپا امن کی جانب قدم ثابت ہو گی۔
پاکستان افغان قیادت میں مفاہمتی اقدامات میں تمام ممکن سہولیات بھی فراہم کرے گا، جنرل نکلسن کا پاکستان سے متعلق بیان حقائق کے برعکس ہے، پاکستان افغان مفاہمتی عمل میں بھر پور تعاون کر رہا ہے۔ملا فضل اللہ کی ہلاکت کی رپورٹ پر پاکستان میں اطمینان کا سانس لیا گیا، ان کا مز ید کہنا تھا کہ قومی سلامتی کے مشیر نا صر جنجو عہ نے استعفی دے دیاوہ پاک افغان تعلقات کے صرف ایک مرحلے کو دیکھتے تھے بقیہ مراحل کو دفتر خارجہ اور دیگر متعلقہ محکمے دیکھتے ہیں پاک افغان تعلقات پر اس استعفی سے فرق نہیں پڑے گا۔