اسلام آباد( آن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کے خلاف 3ارب روپے کی مویشیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کے حوالے سے درخواست سماعت کے لئے منظور کر لی۔ گزشتہ روز عدالت عالیہ اسلام آباد کے جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل سنگل رکنی بینچ نے دائر درخواست کے
قابل سماعت ہونے کے حوالے سے سماعت کی۔ بعد ازاں عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے کا حکم جاری کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق مویشیوں کی سمگلنگ او رمنی لانڈرنگ کے معاملے پر درخواست گزار حارث عزیز کی جانب سے خواجہ اظہر رشید ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا فواد حسن فواد، 3ارب روپے کے مویشی سمگلنگ کئے ہیں جبکہ عدالت عالیہ اسلام آباد نے 2013ء میں مویشیوں کی سمگلنگ پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ اس غیر قانونی سمگلنگ سے مویشیان پاکستان میں ناپید ہو گئی ہے جس سے اب وہ وقت آ گیا ہے کہ متوسط طبقہ گوشت خرید نہیں سکتا عدالت کو بھی معلوم ہے کہ کتے کا گوشت بھی فروخت کیا جا رہا ہے جس پر فاضل جج نے ریمارکس دیئے کتے کا گوشت فروخت کرنا ایمان کی کمزوری کا معاملہ ہے۔ عدالت کو بتایا جائے درخواست گزار اس مویشی اسکیم سے کیسے متاثر ہے۔ جس پر درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیئے صرف ایک یا دو کیا جا سکتا ہے مویشی سمگلنگ در اصل منی لانڈرنگ ہے بعد ازاں عدالت نے درخوست قابل سماعت ہانے کے حوالے سے حکم دیتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کر دی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کے خلاف 3ارب روپے کی مویشیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کے حوالے سے درخواست سماعت کے لئے منظور کر لی۔