پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

نواز شریف کا متنازعہ بیان،ملکی معیشت کو زبردست دھچکا لگ گیا اربوں ڈوب گئے۔۔سرمایہ کاروں نے سر پکڑ لئے

datetime 14  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نواز شریف کے ممبئی حملوں سے متعلق متنازعہ بیان کے بعد قومی سلامتی کمیٹی اجلاس پاک فوج کی تجویز پر وزیراعظم شاہد خاقان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس کے بعد اعلامیہ میں نواز شریف کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے اسے گمراہ کن قرار دیا گیا ہے۔ نواز شریف کے بیان کے بعد جہاں سیاسی اور بین الاقوامی سیاست میں بھونچال کی سی کیفیت دیکھنے میں آرہی ہے

وہیں پاکستان سٹاک ایکسچینج میں بھی مندی دیکھنے میں آئی ہے اور 100انڈیکس میں 6پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ اسٹاک ایکسچینج میں مندی کے رجحان پر سرمایہ کار شدید پریشان ہیں۔ واضح رہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں نواز شریف کے بیان پر غور وحوض کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کا بیان عناد کا اظہار، کو غلط اور گمراہ کن ہے۔ کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ بیان مکمل طور پر غلط اور مس لیڈنگ ہے۔شرکا نے 12 مئی کو شائع ہونے والے بیان کو متفقہ طور پر غلط اور گمراہ کُن قرار دیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ افسوس اور بد قسمتی ہے کہ حقائق کو شکایت کے انداز میں غلط شائع کیا گیا ۔ اس اخباری بیان میں حقائق اور ٹھوس شواہد کو نظر انداز کیا گیا۔۔ممبئی حملوں کی تحقیقات مکمل نہ ہونے کا ذمہ دار پاکستان نہیں بھارت ہے۔بھارت کی وجہ سے ممبئی حملہ کیس میں تاخیر ہوئی۔ ممبئی حملوں سے متعلق بھارت نے تحقیقات کے لیے شواہد پیش نہیں کیے۔ بھارت نے کسی موقع پر پاکستان سے تعاون نہیں کیا۔خیال رہے کہ پاکستان کی معیشت اس وقت ویسے ہی بحران کی زد میں ہے جس کی بڑی وجہ ادائیگیوں کی مد میں زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی بیان کی جاتی ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بھی اپنی پوسٹ بجٹ تقریر میں اس جانب اشارہ کیا تھا تاہم ان کا کہنا تھا کہ ایک دوست ملک سے ایک ارب ڈالر قرض مل گیا ہے

جس کے بعد آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ پاکستانی معیشت کی زبوں حالی، سیاسی افراتفری، عام انتخابات اور سرحدوں پر بڑھتے ہوئے دبائو کے علاوہ بین الاقوامی حالات میں پاکستان کی کمزور پوزیشن کو اگر مد نظر رکھا جائے تو ایسے وقت میں نواز شریف کا ممبئی حملوں سے متعلق متنازعہ بیان پاکستان کیلئے کار خیر نہیں بلکہ کار شر قرار دیاجا رہا ہے۔ اس حوالے سے دفاعی تجزیہ کاروں اور سیاسی حلقوں کے ساتھ صحافتی حلقوں میں بھی تشویش پائی جاتی ہے جس کا انہوں نے مختلف پروگراموں، کالموں اور بیانات میں برملا اظہار کیا ہے۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…