اسلام آباد (آئی این پی)اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ ایران پر امریکی پابندیوں سے پاکستان کی معیشت پر قابل زکر منفی اثرات نہیں پڑیں گے کیونکہ دونوں ممالک کے مابین تجارتی حجم کم ہے تاہم ایران پائپ لائن کے ذریعے گیس کی درامد میں مزید تاخیر کا شکار ہو جائے گی،پابندیوں سے پاکستان اور ایران کے مابین 2021 تک باہمی تجارت کو پانچ ارب ڈالر تک پہنچانے کا منصوبہ بھی قابل عمل نہیں رہے گا۔ شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے
ایک بیان میں کہاکہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ایرانی صدر نے دو سال قبل تجارت کو پانچ ارب ڈالر تک بڑھانے کیلئے بین الاقوامی سرحدوں پر مزید تجارتی کسٹم سٹیشن، ٹریڈ روٹس کی تعداد میں اضافے، نمائشوں، زرعی اور صنعتی تعاون اور اشیاء کے معیار کے متفقہ معیار اپنانے کا فیصلہ کیا تھامگر پابندیوں کے بعد ان پر عمل درامد مشکل اور فوائد محدود ہو گئے ہیں،پابندیوں سے ایران کی کرنسی کی قدر میں زبردست کمی آئی ہے اورایران کے بعدان پابندیوں سے سب سے زیادہ یورپی ممالک متاثر ہو نگے کیونکہ 2016 میں پابندیاں اٹھنے کے بعد پورپی کمپنیوں نے ایران میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر ہے جو خطرات سے دوچار ہو گئی ہے،کئی پورپی کمپنیاں اپنے اثاثے چینی کمپنیوں کو اونے پونے بیچنے پر مجبور ہو جائیں گی جبکہ امریکی پابندیوں کے بعد یورپ کی جانب سے متفقہ لائحہ عمل جلد سامنے آ سکتا ہے جس میں امریکہ کی کھلی مخالفت کا امکان شامل ہے جو یورپ کی خارجہ پالیسی میں بڑی تبدیلی ہو گی جس کے بعد امریکہ بین الاقوامی اکنامک پولیس مین نہیں رہے گا۔ انھوں نے کہا کہ پابندیوں سے ایران کی پیداوار اور برامدات متاثر ہونگی جبکہ تجارت اور سرمایہ کاری میں کمی آئے گی جس سے اسکا جی ڈی پی متاثر ہو گا مگر چین اور بھارت ایران سے تیل اور گیس خریدتے رہیں گے جو اسے دیوالیہ نہیں ہونے دینگے۔