کوئٹہ(نیوز ڈیسک) کوئٹہ سمیت صوبے کے بیشتر علاقوں میں غیر قانونی طور پر سرحد پار سے لائی جانے والی گاڑیوں کی بھر مار، اندرون ملک بھی اسمگل کی جا رہی ہیں، دوسری جانب کسٹم کی نان پیڈ گاڑیوں کے خلاف بھر پور کارروائی میں سینکڑوں گاڑیاں پکڑی گئی،کوئٹہ کے شو رومز پر سرعام نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی خرید و فروخت کا کاروبار ان دنوں بھی عروج پر ہے۔ اندورون صوبہ سرحد پار سے اسمگل ہو کر آنے والی گاڑیوں کا استعمال بھی جاری ہے۔
ہر ماڈل کی لش پش عام گاڑی 3 سے لیکر 15 لاکھ تک باآسانی مل جاتی ہے۔ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق یہ گاڑیاں افغانستان سے برراستہ قلعہ عبداللہ کے پہاڑی علاقوں سے لائی جاتی ہیں۔ غیر رجسٹرڈ گاڑیاں فروخت اور چلانے والوں کا کہنا ہے کہ ماضی کی طرح اب بھی غیر قانونی طور پر لائی جانے والی گاڑیوں کے لئے حکومت کو ایمنسٹی سیکم کا اعلان کرنا چاہیے۔اسمگل ہو کر آنے والی گاڑیوں کی روک تھام کے لئے کسٹم کا عملہ دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ملکر مؤثر کارروائی میں مصروف ہے، کسٹم حکام کاکہنا ہے کہ وہ گاڑیوں سمیت ہر قسم کی اسمگلنگ روکنے کے لئے تمام ممکنہ اقدام اٹھا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق نان کسٹم پیڈ گاڑیاں بڑی تعداد میں روزانہ کی بنیاد پر ملک کے دیگر حصوں تک گارنٹی کے ساتھ پہنچانے کا کاروبار بھی عروج پر ہے۔ اس حوالے سے کسٹم حکام نے کئی سمگل شدہ گاڑیاں ضبط بھی کی ہیں ، کسٹم حکام اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کے اس غیر قانونی دھندے کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ کوئٹہ سمیت صوبے کے بیشتر علاقوں میں غیر قانونی طور پر سرحد پار سے لائی جانے والی گاڑیوں کی بھر مار، اندرون ملک بھی اسمگل کی جا رہی ہیں، دوسری جانب کسٹم کی نان پیڈ گاڑیوں کے خلاف بھر پور کارروائی میں سینکڑوں گاڑیاں پکڑی گئی،کوئٹہ کے شو رومز پر سرعام نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی خرید و فروخت کا کاروبار ان دنوں بھی عروج پر ہے۔ اندورون صوبہ سرحد پار سے اسمگل ہو کر آنے والی گاڑیوں کا استعمال بھی جاری ہے۔