اسلام آباد (نیوز ڈیسک) امریکی ادارے ورلڈ جسٹس پراجیکٹ نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق پاکستانی عوام کا سول اداروں میں سب سے زیادہ بھروسہ عدلیہ پر ہے اور محکمہ پولیس سب سے زیادہ کرپٹ سمجھا جاتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق امریکی ادارے ورلڈ جسٹس پراجیکٹ نے رول آف لاء اِن پاکستان کے عنوان سے ایک سروے رپورٹ جاری کی ہے،
اس رپورٹ کے مطابق پاکستانی عدلیہ پر سب سے زیادہ بھروسہ کرتے ہیں اور اس کے مقابلے میں پولیس کے محکمہ کو کرپٹ ترین سمجھا جاتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جرم کی تحقیقات کرنے والوں کی نااہلی بھی ایک سنجیدہ مسئلہ ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق پولیس کا معاملہ ہو یا سرکار سے کوئی پرمٹ لینا ہو یہاں مٹھی گرم کرنا عام ہے، مزید یہ کہا گیا ہے کہ 2013ء سے پاکستان میں رشوت ستانی میں کمی آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سیاسی، مذہبی اور میڈیا کی آزادی کا تشخص 2016ء سے بہتر ہوا ہے۔ پاکستان میں جرم کرو اور سزا سے بچ جاؤ کا تاثر بھی بہت عام ہے۔ کسی بڑے سرکاری افسر کو غبن کے الزام میں سزا ہو جائے تو اس بات پر لوگوں کا یقین نہ ہونے کے برابر ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پشاور والے نقب زنی سے بہت زیادہ پریشان ہیں تو کراچی والے ڈکیتی کی وارداتوں سے تنگ ہیں۔ امریکی ادارے ورلڈ جسٹس پراجیکٹ نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق پاکستانی عوام کا سول اداروں میں سب سے زیادہ بھروسہ عدلیہ پر ہے اور محکمہ پولیس سب سے زیادہ کرپٹ سمجھا جاتا ہے۔ امریکی ادارے ورلڈ جسٹس پراجیکٹ نے رول آف لاء اِن پاکستان کے عنوان سے ایک سروے رپورٹ جاری کی ہے، اس رپورٹ کے مطابق پاکستانی عدلیہ پر سب سے زیادہ بھروسہ کرتے ہیں اور اس کے مقابلے میں پولیس کے محکمہ کو کرپٹ ترین سمجھا جاتا ہے۔