اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے معروف ادیب و شاعر جامعہ کراچی کے پروگرام سحر انصاری پر یونیورسٹی کی خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام ثابت، تحقیقاتی کمیٹی نے قصور وار ٹھہرا دیا، جامعہ کراچی میں پڑھانے اور داخل ہونے پر تاحیات پابندی عائد کر دی گئی،خاتون نے ذاتی مفادات کی خاطر جھوٹا الزام لگایا ،تمام الزامات کو مسترد کرتا ہوں، سحر انصاری کا بیان بھی سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی میں خواتین کو ہراساں کئے جانے کے معاملے پر یونیورسٹی کی جانب سے تشکیل دی جانیوالی تحقیقاتی کمیٹی نے پاکستان کے معروف ادیب و شاعر جامعہ کراچی کے پروفیسر سحر انصاری پر یونیورسٹی کی خاتون ڈاکٹر نوین کو ہراساں کرنے کے معاملے میں قصور وار ٹھہرایا ہے جس کے بعد سحر انصاری پر جامعہ کراچی میں پڑھانے اور داخل ہونے پر تاحیات پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میڈیا کو بھی فراہم کر دی گئی ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی کی خاتون ڈاکٹر نوین کی جانب سے پروفیسر سحر انصاری بارے بیان حقیقت پر مبنی ہے ، سحر انصاری یونیورسٹی خواتین کو ہراساں کرنے میں ملوث پائے گئے ہیں۔ دوسری جانب پروفیسر سحر انصاری نے یونیورسٹی کی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ خاتون نے ذاتی مفادات کی خاطر مجھ پر جھوٹا الزام لگایا ، میرے خلاف ذاتی عناد کی وجہ سے من گھڑت کہانی بنا کر محاذ گرم کیا گیا ہے۔ میں اپنے اوپر لگنے والے تمام الزامات کو یکسر مسترد کرتا ہوں۔واضح رہے کہ یونیورسٹی کی خاتون ڈاکٹر نوین نے پروفیسر سحر انصاری پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا ، الزامات سامنے آنے پر یونیورسٹی کی جانب سے یونیورسٹی کی خواتین کو ہراساں کئے جانے کے معاملے پر بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے تحقیقات کا آغاز کیا تھا جس میں ڈاکٹر نوین کا بیان بھی لیا گیا تھا۔ تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی فائنڈنگ میں پروفیسر سحر انصاری کو قصور وار ٹھہرادیا ہے۔