اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)زینب کے قاتل عمران کے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ اس نے دو شادیاں کر رکھی تھیں ۔ ایک شادی اس نے راولپنڈی کی لڑکی سے کر رکھی تھی جس کو وہ بھگا کر لایا تھاجس کی وجہ سے راولپنڈی میں لڑکی کے اہل خانہ نے اس کے خلاف تھانے میں درخواست دے رکھی تھی جس کی وجہ سے اسے راولپنڈی میں حوالات میں رہنا پڑا۔زینب کے قاتل عمران نے پولیس کو
اپنے اعترافی بیان میں بتایا کہ وہ اس سے قبل 8بچیوں کو زیادتی کے بعد قتل کر چکاہے۔ اپنے اعترافی بیان میں عمران کا کہنا تھا کہ اس کا پیر اس پر دم کرتا تھا جس کے بعد اس میں جن آجاتاتھا جو اسے ایسا کام کرنے پر مجبور کرتا تھا۔تحقیقاتی اداروں کے مطابق زینب کا قاتل عمران جو کہ ایک سیریل کلر ہے دراصل جنسی درندہ ہے جو کہ معصوم بچیوں کو اپنانشانہ بناتا تھا۔ زینب کے قاتل عمران کی گرفتاری کے بعدجب اس کے اعترافی بیانات سامنے آئے تو ان پر جرائم کی تحقیقات پر گہری نظر رکھنے والے صحافتی حلقوں کا کہنا ہے کہ زینب کا قاتل عمران دراصل ایک جنسی درندہ ہے جو کہ کمسن بچیوں کو شکار کرتا تھا اور اس کی وجہ یہ ہے کہ کمسن بچیاں آسان ٹارگٹ تھیں جبکہ ایک ماہر نفسیات کے مطابق زینب کا قاتل سیریل کلر ہے اور سیریل کلر ایک پیٹرن میں واردات کرتے ہیں ، عمران کا بھی ایک مخصوص پیٹرن تھا، وہ صرف کمسن بچیوں کو نشانہ بناتا ، وہ زیادتی کے بعد بچیوں کو قتل کر دیتا، وہ بچیوں کی لاش ان کے گھروں کے قریب پھینکتا تھا۔ کریمنل کیسز پر گہری نظر رکھنے والے ایک صحافی کے مطابق پولیس اگر پہلی بچی کی لاش ملنے کے بعد صرف روایتی طریقہ کار کو اہی اختیار کرتی تو عمران مزید بچیوں کو قتل نہ کر سکتا اور گرفتار ہوجاتا مگر پولیس کی روایتی سستی اور نااہلی نے عمران کو موقع پر موقع فراہم کیا۔